پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو 6 برس بیت گئے

لڑاکا جہاز میں فنی خرابی کے سبب وہ اپنی جان بچانے کے بجائے جہاز کو آبادی سے دور لے گئیں اور جام شہادت نوش کیا


ویب ڈیسک November 24, 2021
لڑاکا جہاز میں فنی خرابی کے سبب وہ اپنی جان بچانے کے بجائے جہاز کو آبادی سے دور لے گئیں اور جام شہادت نوش کیا۔(فوٹو: فائل)

پاکستان ائیر فورس کی پہلی شہید خاتون پائلٹ، فلائنگ آفیسر مریم مختیار کی چھٹی برسی آج منائی جائے گی۔

18 مئی سن 1992 کوکراچی میں پید ا ہونے والی مریم نےابتدائی تعلیم کے بعد مئی 2011 کو پاک فضائیہ کے 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی، تربیت کے دوسرے مرحلے میں مریم پاک فضائیہ کے ان جانبازوں کی صف میں شامل ہونے جارہی تھیں، جنہوں نے 1956 اور 1971 کی جنگوں میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں۔

پی اے ایف رسالپور سے مریم کوفائٹر کنورشن کے لیے ایم ایم عالم ائیر بیس بھیجا گیا، جہاں مریم نے لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کرنی شروع کی، مریم نے اپنے والد کرنل (ریٹائرڈ) مختیار احمد شیخ کے نقش قدم پرافواج پاکستان میں شامل ہونے کو ترجیح دی۔

صنف ناز ک ہونے کے باوجود مریم مختیار نے وطن عزیز کے لیے وہ کچھ کردکھایا، جس کی مثال شاید ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے۔ 24 نومبر 2015 کی صبح مریم اپنےانسٹرکٹر کے ہمراہ تربیتی پرواز پر روانہ ہوئیں، اسی دوران لڑاکا جہاز میں فنی خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے ان کا جہاز سے باہر نکلنا لازم ہوگیا، لیکن انہوں نے انتہائی مشکل اور قلیل وقت میں اپنی جان بچانے کے بجائے زمین پر موجود انسانی جانوں کے تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے جہاز کو آبادی سے دور لے گئیں اور جام شہادت نوش کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں