وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے

میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا، صاحبزادہ محبوب سلطان کا شکوہ


ویب ڈیسک November 26, 2021
میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا، صاحبزادہ محبوب سلطان کا شکوہ۔ فوٹو:سوشل میڈیا

وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔

قومی اسمبلی کی قواعد ضوابط و استحقاق کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر محبوب سلطان کی جانب سے سابق ڈی پی او جھنگ کے خلاف تحریک استحقاق کے حوالے سے اپنی حکومت کے خلاف کمیٹی میں پھٹ پڑے، اور کہا کہ میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔

صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ میں بطور وفاقی وزیر اور میرے پارلیمانی سیکرٹری ہم دونوں نے کمیٹی میں 3 بار آکر درخواست کی کہ ڈی پی او کمیٹی میں پیش ہوں، میں نے درخواست کی کہ ڈی پی او کو ملک سے باہر جانے نا دیا جائے مگر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جانے دیا، ڈی پی او صاحب ملک سے باہر جاکر کورس مکمل کرکے واپس بھی اگئے مگر پارلیمان میں نہیں آئے،اسٹیبلشمنٹ، پولیس سب نے سابقہ ڈی پی او کا ساتھ دیا، یہ تحریک انصاف کی حکومت ہے کہ اپنے وفاقی وزیر کو انصاف نہیں مل رہا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ 14 ماہ ہوگئے سابقہ ڈی پی او کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی، افسوس کا مقام ہے، ایک ایم پی اے کے کہنے پر ڈی پی او نے میت کو بغیر پوسٹ مارٹم کیسے واپس کردیا، پوسٹ مارٹم نہیں ہوا، اگر نہیں ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔

علی محمد خان نے کہا کہ اس ہاؤس کا وقار ہے اس میں آنے سے کوئی بھی معزز عدالت کسی کو روک نہیں سکتی۔ غلام بی بی بھروانہ کا کہنا تھا کہ سب باتیں اپنی جگہ جب ایک بندے کوکمیٹی میں بلایا گیا تو ڈی پی او کیوں نہیں آئے، 14 ماہ کا عرصہ گزر گیا موصوف کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ رانا قاسم نون نے کہا کہ ایک ڈی پی او اتنا پاور فل کیسے ہوگیا، کہ وہ ایم این کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین کر رہا ہے۔

اجلاس میں کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو ہدایت دی کہ اس معاملہ کی انکوائری کریں اور جلد از جلد رپورٹ دیں، پولیس ڈیپارٹمنٹ کو چاہییے کہ سابقہ ڈی پی او کے خلاف محکمانہ کاروائی کروائی جائے۔ چئیرمین کمیٹی نے ایف ائی کو وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کے ساتھ رابطے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صاحبزادہ محبوب سلطان کے خلاف جو سوشل میڈیا پر کمپین ہوئی اسکی انکوائری ایف ائی اے کرے، جب کہ اٹارنی جنرل کو معزز عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، اور عدالت کی جانب سے جو سٹے دیا ہوا ہے اسے فوران ختم کروایا جائے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم این اے اقبال اآفریدی نے سیکرٹری ہیلتھ کے پی کے پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ سیکرٹری ہیلتھ نے مجھے گالیاں دیں، میرے پاس وائس ریکارڈرنگ موجود ہے جس میں سیکرٹری ہیلتھ گالیاں دے رہے ہیں۔

،

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں