سیالکوٹ سانحہ؛ پریانتھا کمارا قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آگئے

ویب ڈیسک  اتوار 5 دسمبر 2021
 ہجوم نے پولیس پارٹی پر بھی پیٹرول پھینک کر آگ لگانے کی دھمکی دی تھی، پولیس۔ فوٹو:فائل

ہجوم نے پولیس پارٹی پر بھی پیٹرول پھینک کر آگ لگانے کی دھمکی دی تھی، پولیس۔ فوٹو:فائل

سیالکوٹ: پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو باہر نکالنے کے بعد ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق سیالکوٹ میں سری لنکن باشندے اور فیکٹری مینیجر پریانتھا کمارا قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہجوم کے پاس پیٹرول کی بوتلیں بھی تھیں اور ان کی جانب سے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سری لنکن شہری کے قتل پر 900 افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ

پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پریانتھا کمارا کو قتل کرنے کے بعد ملزمان نے مینجر کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا، پولیس جب فیکٹری کے اندر داخل ہوئی تو ہجوم فیکٹری مالک پر تشدد کر رہے تھے، پولیس نے پہلے فیکٹری مالک کو ہجوم کے چنگل سے باہر نکالا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  ہجوم نے سری لنکن شہری کو قتل کے بعد جلادیا

پولیس حکام نے  بتایا کہ ملزمان نے سری لنکن شہری کی لاش کو باہر نکالنے کے بعد  فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی، ہجوم نے پولیس پارٹی پر بھی پیٹرول پھینک کر آگ لگانے کی دھمکی دی تھی، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔

واضح رہے کہ سیالکوٹ میں تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ پر واقع نجی فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کرکے لاش جلادی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔