رانا شمیم کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے حوالے سے اہم پیش رفت

ویب ڈیسک  منگل 7 دسمبر 2021
سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے توہین عدالت شوکاز نوٹس پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے توہین عدالت شوکاز نوٹس پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا۔

 اسلام آباد: سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوگئی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی نے چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ رانا شمیم کا نام ای سی ایل پر ڈالنے سے متعلق پراسس شروع کریں، ان کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی کارروائی چل رہی ہے، خدشہ ہے کہ رانا شمیم بیرون ملک نہ چلے جائیں۔ خط میں کہا گیا کہ رانا شمیم کے بیرون ملک جانے سے عدالتی کارروائی متاثر ہو گی، 13 دسمبر کو سماعت ہے اس لیے فوری پراسس کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست مسترد

مرحومہ بیوی سے کیا وعدہ نبھانے کےلیے بیان حلفی دیا

رانا شمیم نے توہین عدالت شوکاز نوٹس پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا۔ رانا شمیم نے توہین عدالت شوکاز نوٹس پر تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ جو کچھ حلفیہ طور پر کہا ، ثاقب نثار کا ان حقائق پر سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں ، ثاقب نثار سے گفتگو گلگت میں ہوئی جو پاکستان کی حدود سے باہر ہے، میں نے بیان حلفی پبلک نہیں کیا اور میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہو سکتی ، اپنی زندگی کے دوران پاکستان میں بیان حلفی پبلک نہیں کرنا چاہتا تھا ۔

یہ بھی پڑھیں: رانا شمیم کا بیان حلفی پیر تک نہ آیا تو فرد جرم عائد کریں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ

رانا شمیم نے کہا کہ برطانیہ میں بیان ریکارڈ کرانے کا مقصد بیان حلفی کو بیرون ملک محفوظ رکھنا تھا، واقعہ ثاقب نثار کیساتھ 15 جولائی 2018 کی شام چھ بجےکی ملاقات کاہے، مرحومہ بیوی سے وعدہ کیا تھا حقائق ریکارڈ پر لاؤں گا، بیان حلفی مرحومہ اہلیہ سے کیا وعدہ نبھانے کیلئے جذباتی دباؤ میں کیا، بیان حلفی کسی سے شئیر کیا نہ ہی پریس میں جاری کیا ، عدلیہ کو متنازعہ بنانا مقصد نہیں تھا، جو کچھ ہوا اس پر افسوس کا اظہار کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں، توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔

رانا شمیم نے جواب میں مزید کہا کہ لندن میں ریکارڈ بیان حلفی سربمہر لفافے میں پوتے کو دیا  اور اسے واضح ہدایت کی تھی کہ بیان حلفی نہ کھولا جائے نہ پبلک کیا جائے، مجھے نہیں پتہ رپورٹر کو بیان حلفی کس نے جاری کیا۔

رانا شمیم کا ہراساں کیے جانے کا الزام

سابق چیف جج رانا شمیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پیچھے ایجنسیاں لگی ہیں وہ میری گاڑی کا پیچھا کرتی ہیں، ابھی تک مجھے کسی نے دھمکیاں نہیں دیں، مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے، مجھے دھمکی نہیں ملی صرف پیچھا کرتے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ وہ آپکی سیکورٹی کے لیے بھی ہوسکتی ہے۔ جج شمیم نے جواب دیا کہ پتہ نہیں ان سے پوچھیں جو پیچھے آتے ہیں۔

رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ رانا شمیم کا پیچھا کررہے ہیں، انہیں یہاں ہراساں کیا جا رہا ہے، پیچھا بھی کیا جا رہا ہے، برطانیہ میں انکے پوتے کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

وکیل رانا شمیم نے جواب دیا کہ ثاقب نثار سے متعلق آڈیوز ویڈیوز کا مجھے معلوم نہیں، میری رائے یہ ہے اس مسئلہ کو زیادہ ہوا نہ دی جائے۔ اس معاملہ کو یہیں پر روک دیا جائے، کیا پاکستان میں توہین عدالت کا یہی مسئلہ ہے باقی مسائل ختم ہو چکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔