- پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
- حکومت میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے، وزیراطلاعات مریم اونگزیب
- دعا زہرہ، نمرہ کی بازیابی کیس میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
- کاغذ میں لپٹی لاش لندن ایئرپورٹ کے بیگج ایریا میں آگئی؟ ویڈیو وائرل
- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
- راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
- درجنوں شارک مچھلیوں کا وہیل پر حملہ، ویڈیو وائرل
- کہوٹہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے 4 خواتین جاں بحق اور 3 زخمی
- لانگ مارچ کے پیش نظر پنجاب میں موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ
- خصوصی طور پر مدعو کردہ چار کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ ملتوی
- ایران میں رہائشی عمارت گرنے سے 11 ہلاکتوں پر میئر سمیت 10 میونسپل حکام گرفتار
- 74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
- مشرقی وسطیٰ میں ریت کے طوفان معمول کیوں بنتے جارہے ہیں؟
- میکسیکو؛ ہوٹل میں مسلح افراد کی فائرنگ، 11 ہلاک
- پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ
- ایک ہاتھ سے محروم مسلمان خاتون نے 1200 فٹ بلند دیوار عبور کرلی
وزیراعظم نے کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح کردیا

دو ہفتے ٹرائل آپریشن کے بعد 25 دسمبر کو کمرشل آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا۔
کراچی: وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے پہلے جدید ٹرانسپورٹ نظام گرین لائن منصوبے کا افتتاح کردیا۔
انہوں نے اس موقع پر منصوبے کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے عوام خصوصا اہلیان کراچی کے لیے ایک تحفہ ہے.
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم 35.5 ارب روپے کی خطیر رقم سے مکمل ہوا، یہ منصوبہ کراچی کے مغربی اور وسطی اضلاع کے 135,000 مسافروں کو سہولت فراہم کرے گا، اس میں 80 بسیں، 21 اسٹیشنز، ٹکٹنگ رومز، برقی زینے اور سیڑھیاں شامل ہیں۔ افتتاح کے بعد تقریباً دو ہفتے ٹرائل آپریشن ہوگا جس کے بعد 25 دسمبر کو کمرشل آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا۔
گرین لائن بس سروس میں مرد، خواتین اور بزرگوں کے لیے الگ دروازے مختص ہیں۔بس کے دونوں اطراف میں دروازے نصب ہیں پہلا دروازہ خواتین کے لیے ، دوسرا فیملی اور تیسرا مردوں اور لڑکوں کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ ہر بس میں معذور افراد کے لیے بورڈنگ برج اور بیٹھنے کا خصوصی انتظام ہے۔
بس سروس سرجانی سے میونسپل پارک تک 22 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ہر بس میں معلومات اور تشہیر کے لیے ڈیجیٹل اسکرینز، سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں جبکہ بس سٹیشن پر موجود سہولیات میں ایسکیلیٹرز،لفٹ سروس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مسافروں کی سہولت کے لیے ٹکٹ وینڈنگ مشینز بھی نصب کی گئی ہیں ،بس میں سیل فون چارجنگ پورٹ کی سہولت بھی موجود ہے ۔
اس منصوبے کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی خصوصی دلچسپی پر وفاقی وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے سندھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے ذریعے تعمیر کروایا ہے۔
گرین بسیں لاہور، راولپنڈی اور پشاور کی بسوں سے زیادہ جدید؛
کراچی گرین لائن منصوبے کے لیے بسیں فراہم کرنے والی کمپنی کے مطابق کراچی کی بسیں لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں چلنے والی بسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ جدید ہیں، یہ بسیں یورو تھری معیار کی اور ہائبرڈ ہیں ، ان میں ڈیزل کے ساتھ خودکار طریقے سے چارج ہونے والی بیٹری بھی استعمال ہوگی جس سے ایندھن کی بچت کے ساتھ ماحول کو بھی فائدہ ہوگا۔ بسوں میں خصوصی سسٹم نصب ہے جو انجن میں آگ لگنے کی صورت میں خودکار طریقے سے آگ بجھائے گا۔
18 میٹر لمبی بسوں میں 40 نشستیں ہیں۔ کھڑے ہوکر اور نشستوں پر بیک وقت 150 افراد سفر کرسکیں گے، زیادہ رش کی صورت میں 190 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔