عمران خان کا سابق حکومتوں سے متعلق بیان افغانستان کی توہین کا باعث نہیں بنا،افغان وزیرخارجہ

ویب ڈیسک  پير 20 دسمبر 2021
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ سربراہی کانفرنس میں سب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا—فوٹو: طلوع نیوز

افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ سربراہی کانفرنس میں سب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا—فوٹو: طلوع نیوز

کابل: افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے سابق صدر حامد کرزئی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ اسلام آباد میں منعقد اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کا بیان ’افغانستان کی توہین کا سبب نہیں‘ بنا۔

وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کو سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ افغان حکومت میں برسوں کی کرپشن کی وجہ سے سابق حکومت کے خاتمے سے پہلے ہی پڑوسی ملک میں غربت پھیل چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی اجلاس؛ دنیا کے کسی ملک نے افغانستان سے زیادہ مسائل نہیں دیکھے، وزیراعظم

افغانستان کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ داعش نے افغانستان سے پاکستان کو دھمکیاں دی تھیں۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان کے بیان کو ’افغانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش اور افغان عوام کی توہین‘ قرار دیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ الزام کہ داعش افغانستان میں سرگرم ہے، افغانستان سے پاکستان کو دھمکیاں دینا واضح پروپیگنڈا ہے کیونکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

حامد کرزئی نے کہا تھا کہ پاکستان کو بین الاقوامی فورمز پر افغانستان کی جانب سے بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت اور مہذب تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

تاہم افغانستان کی طلوع نیوز کے مطابق افغانستان میں عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سابق افغان صدر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا یقین ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا بیان افغانستان کی توہین کا باعث نہیں بنا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان بھی افغانستان کے حالات سے متاثر ہورہا ہے؟

صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سربراہی کانفرنس میں سب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور وزیر اعظم عمران خان نے سابق افغان حکومت پر تنقید کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ تنقید پر سابق صدر نے ردعمل کا اظہار ضروری سمجھا، میں عمران خان کے بیان کو توہین آمیز نہیں سمجھتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔