پیغمبراسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے آزادی اظہار نہیں دل آزاری کا سبب ہیں، روسی صدر

ویب ڈیسک  جمعـء 24 دسمبر 2021
فنکارانہ اظہار رائے میں دوسروں کے مقدسات کا احترام لازمی ہے، فوٹو: فائل

فنکارانہ اظہار رائے میں دوسروں کے مقدسات کا احترام لازمی ہے، فوٹو: فائل

 ماسکو: روسی صدر ویلادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے اور فنکارانہ آزادی کا مطلب یہ نہیں کہ پیغمبر اسلام ﷺ سمیت دیگر مذہبی شخصیات کی گستاخی کا لائسنس مل گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پوٹن نے سالانہ پریس کانفرنس کے موقع پر مذہبی آزادی میں رکاوٹ کے بغیر فنکارانہ اظہار کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کا فنکارانہ آزادی ضروری ہے تاہم دوسروں کے جذبات اور مقدسات کا احترام رکھنا بھی ضروری ہے۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار  نہیں ۔ ہم کو دوسروں کی دل آزاری سے بچنا چاہیئے۔ کسی کی دل آزاری مجرمانہ عمل ہے۔

روسی صدر پوٹن نے کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کے اپنی حدود ہیں اور اس سے کسی دوسرے کی آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ مذہبی شخصیات کی اہانت آمیز تصاویر ان کے چاہنے والوں کو تشدد پر اکسانے کا باعث بنتی ہیں۔

اس موقع پر روسی صدر نے چارلی ہیبڈو میگزین کے ادارتی دفتر پر پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اس کے نتیجے میں میگزین کے دفتر پر حملے کا حوالہ بھی دیا۔

صدر پوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس ایک کثیر النسلی اور کثیر الاعتقادی ریاست ہے اس لیے ہمارے ملک میں ایک دوسرے کی روایات کا احترام کیا جاتا ہے تاہم کچھ ممالک میں ایسا نہیں ہوتا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔