- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
پی ایس ایل؛ کرکٹرز کو کڑی پابندیوں کی زد میں رہنا پڑے گا
کراچی: پی ایس ایل میں کرکٹرز کوکڑی پابندیوں کی زد میں رہنا پڑے گا جب کہ بائیو ببل کے اندر ہر ٹیم کا اپنا ببل ہوگا جس میں دوسرا کوئی داخل نہیں ہو سکے گا۔
پی ایس ایل کے گذشتہ دونوں ایڈیشنز کو کورونا کیسز کی وجہ سے درمیان میں روک کر پھر بعد میں مکمل کرنا پڑے گا، اس بار اومی کرون ویرینٹ نے سب کو تشویش کا شکار کیا ہوا ہے، لیگ کا ساتواں ایڈیشن27جنوری کو کراچی میں شروع ہوگا، پی سی بی کی کوشش ہے کہ ایونٹ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اس لیے سخت ترین بائیو ببل پلان تشکیل دیا گیا ہے۔
کراچی میں مکمل ہوٹل بک ہے جبکہ لاہور کے ہوٹل کا ایک ونگ پی ایس ایل اسکواڈز کیلیے مختص ہوگا،کورونا وائرس کی وجہ سے کھلاڑیوں کی موومنٹ انتہائی محدود رکھی جائے گی،ببل کے اندر ایک اور ببل ہو گا، ہر ٹیم اپنے ببل سے باہر نہیں جا سکے گی، کسی کو دوسرے اسکواڈ کے رکن سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔
لائزن آفیسر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیموں کا ہوٹل میں ایک دوسرے سے سامنا نہ ہو۔آرمی میڈیکل کور سے تعلق رکھنے والے بائیو ببل انٹیگریٹی منیجر معاملات کی نگرانی کریں گے۔
لاہور کے ہوٹل میں باقاعدہ رکاوٹیں کھڑی کر کے غیرمتعلقہ افراد کو روکا جائے گا، اسکواڈز کیلیے الگ لفٹ، ڈائننگ ایریاز ہوں گے،ذرائع کے مطابق لاہور میں مکمل ہوٹل مختص کرنا ممکن نہیں تھا اس لیے فائیواسٹار ہوٹل کا ایک ونگ لے لیا گیا جو کہ بالکل الگ ہے۔
روزانہ اسکواڈز کے ریپیڈ انٹیجن جبکہ ہر 2،3 روز میں پی سی آر ٹیسٹ لیے جائیں گے۔کھلاڑی باہر سے کھانا نہیں منگوا سکیں گے، البتہ انھیں تینوں وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا، گزشتہ برس تک صرف ناشتہ پی سی بی کی جانب سے ہوتا ہے باقی دو وقت وہ ڈیلی الاؤنس میں سے رقم خرچ کر کے کھانا کھاتے تھے،ہوٹل کا اسٹاف بھی ببل میں ہی رہے گا۔
دوسری جانب اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر کھلاڑی سخت ناخوش ہیں،کئی نے اپنی ٹیموں سے سخت احتجاج بھی کیا، البتہ حکام کا کہنا ہے کہ شائقین کرکٹ کیلیے ٹورنامنٹ کا انعقاد زیادہ ضروری ہے، سب بے چینی سے میچز کا انتظار کر رہے ہیں، پاکستان ٹیم کا شیڈول بہت مصروف ہے، اگر ان تاریخوں میں لیگ مکمل نہ ہو سکی تو اسے رواں برس ختم کرنا پڑے گا جس سے سب کو بیحد نقصان ہوگا، غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
جب تک 2 ٹیمیں ایک ساتھ وائرس کی زد میں نہیں آئیں ٹورنامنٹ جاری رہے گا، جب مجبوراً روکنا پڑا تو7 دن کے وقفے سے میچز دوبارہ شروع ہوں گے، ایک دن میں 2 مقابلے کرائے جائیں گے، کم پڑے تو ریزرو پول سے لیے جا سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔