سانحہ مری؛ بنیادی ذمہ داری تو وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  جمعـء 21 جنوری 2022
اسلام آباد ہائی کورٹ نے این ڈی ایم اے قانون پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے سانحہ مری کی تحقیقات کی درخواست نمٹا دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے این ڈی ایم اے قانون پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے سانحہ مری کی تحقیقات کی درخواست نمٹا دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے قانون پر مکمل عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے سانحہ مری کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست نمٹا دی۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود، ممبر پلاننگ این ڈی ایم اے ادریس محسود عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو عہدوں سے ہٹا دیا، بنیادی ذمہ داری تو وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی تھی ؟ صوبوں میں الگ سے اتھارٹیز بھی بنی ہوئی ہیں یہ ان کی بھی ذمہ داری ہے، عدالت اس پر ہدایت دے گی تاکہ مستقبل میں کچھ ایسا ہو تو ذمہ داری فکس ہو، آئندہ ایسے سانحے سے بچنے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں ؟۔

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ این ڈی ایم اے مکمل فعال اور کام کررہی ہے، وزیر اعظم عمران خان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا اجلاس بلانے پر تیار ہیں، جلد ہی کمیشن کا اجلاس ہوجائے گا۔

ہائیکورٹ نے این ڈی ایم اے قانون پر مکمل عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کریں گے، جس میں آبزرو کریں گے کچھ ہوا تو ذمہ داری ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔