عمران خان سیاسی بحران پیدا کرکے فوجی مداخلت چاہتے ہیں، بلاول

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 اپريل 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان شفاف الیکشن سے ڈرتے ہیں اور سیاسی بحران پیدا کرکے ملٹری رول چاہتے ہیں، عمران خان سلیکٹڈ ہیں جو پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور اب دوبارہ فیض یاب ہونا چاہتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نہ صرف توہین عدالت کررہے ہیں بلکہ آئین شکنی بھی کررہے ہیں، عدالت نے آپ کو پابند کیا ہے خلاف ورزی کرکے آپ بھی نااہل ہوسکتے ہیں، عدالت کا فیصلہ آیا ہے کہ آج ووٹنگ کرائی جائے لیکن آپ کا کپتان بھاگ رہا ہے، اگر آج ووٹنگ نہ ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ بھی ان جرائم میں شامل ہوں گے، آپ سے قبل جو صاحب (شاہ محمود قریشی) تقریر کر رہے تھے انہوں نے ہی کپتان کو پھنسایا ہے، میں نے وزیراعظم کو وارننگ دی تھی کہ شاہ محمود قریشی سے بچ کررہنا۔

بلاول نے کہا کہ اگر پاکستان کے خلاف کوئی سازش سات مارچ سے قبل ہورہی تھی تو ان کی غیرت اسی وقت جاگنی چاہیے تھی، اپنے اتحادیوں سے کہتے کہ کسی سازش کا حصہ نہ بنیں، اپوزیشن کو کہتے کہ سازش کا حصہ نہ بنیں اور تحریک عدم اعتماد نہ لائیں، مگر عمران خان کو اس سازش کا خیال صرف اس وقت آیا جب وہ اکثریت کھو بیٹھے، عمران خان آج بھی ایوان میں موجود نہیں اور اپنا دفاع نہیں کرسکتے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ عمران خان شفاف انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، انہیں پتا ہے کہ اگر الیکشن شفاف ہوگئے تو انہیں نقصان پہنچے گا، یہاں اسپیکر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے، عمران خان سو بار کوشش کرلیں وہ بھٹو نہیں بن سکتے، وہ سیاسی شہید نہیں بن سکتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اتنا تماشا کرنا چاہتے ہیں کہ سیاسی بحران پیدا ہو آمریت سامنے آجائے اور ملٹری رول ہوجائے، عمران خان پہلے بھی سلیکٹڈ تھے اور ایک بار پھر سلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں، یہ پہلے بھی فیض یاب ہوئے تھے اور اب دوبارہ فیض یاب ہونا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس سینیٹ الیکشن کا یہ کہتے ہیں کہ پیسہ چلا ہم سینیٹ کا وہ الیکشن تو جیتے مگر ہمارے بیس ارکان کو لاپتا کردیا گیا، جو ارکان یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے تھے وہ لاپتا ہوئے تھے لیکن معاملہ اب یہ ہے کہ اب لاپتا کرنے اور روکنے والا کوئی نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔