اس سے پہلے کہ حالات عمران خان کے ہاتھ سے نکل جائیں اسٹیبلشمنٹ کو بیچ میں آنا چاہیے، شیخ رشید

ویب ڈیسک  منگل 3 مئ 2022
لوگ سب جان چکے ہیں، جن پرفرد جرم لگنی تھی ان کو وزیراعظم اور وزیراعلی بنادیا گیا، شیخ رشید فوٹوفائل

لوگ سب جان چکے ہیں، جن پرفرد جرم لگنی تھی ان کو وزیراعظم اور وزیراعلی بنادیا گیا، شیخ رشید فوٹوفائل

اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں شفاف انتخابات ہونے چاہئیں اس سے پہلے کہ حالات عمران خان کے ہاتھ سے نکل جائیں اسٹیبلشمنٹ کو بیچ میں آنا چاہیے۔

عید کے موقع پر راولپنڈی لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے منع کیا ہے کہ مقتدر حلقوں اور اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کرنی، آج سے 21 دن پہلے ہمارے حالات دن اتنے اچھے نہیں تھے، اب لوگ سب جان چکے ہیں، جن پر فرد جرم لگنی تھی انہیں وزیراعظم اور وزیراعلی بنادیا گیا۔

انہوں نے کہا مسجد نبویؐ میں نعرے نہیں لگے لوگ ہوٹلوں سے نکلے تھے، صرف 2 ووٹوں کا فرق ہے 20 کروڑ ریٹ تھا ہم 25 کروڑ لگائیں تو کل یہ حکومت گر جائے گی، عمران خان کی کال پر فیصلہ مئی کے مہینے میں ہوجائے گا، یہ بھی ہوسکتا ہے ہم بھی نہ رہیں وہ بھی نہ رہیں جھاڑو ہی پھر جائے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جیلیں ہمیں ڈرا نہیں سکتیں، ہتھکڑی ہمارا زیور ہے، رات 12 بجے تک عمران خان میٹنگ کرتا ہے، عمران خان کے پاس آئیڈیا ہے میڈیا کے ساتھ شئیر نہیں کرسکتے، میرا بھتیجا مسنگ ہے، اس کی ٹریننگ ہونی چاہیے اس کا اندر رہنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کوئی سازش نہیں ہونی چاہیے، فئیر الیکشن ہونے چاہیے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا میرے خلاف لاتعداد شہروں میں مقدمات درج کرائے ہیں، فیصل آباد والا مدعی رانا ثناء اللہ کا خاص بندہ ہے، میں اجرتی قاتل سے نہیں ڈرتا مجھے بتائیں کس تھانہ میں گرفتاری ڈالوں، پہلے دن 3 سو افراد کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا جن پر منشیات کے مقدمات تھے، ثابت ہو گیا ان لوگوں سے عوام نفرت کرتی ہے، مسجد نبویؐ کا واقعہ مسجد کی حدود سے باہر ہوا ہے، فرد جرم والے بوٹ پالش کرکے آگئے۔

شیخ رشید نے کہا میرے شہر کی فضا بڑی خوف ناک ہے اس ملک میں مداخلت کو فوج کے خلاف کیا جا رہا ہے، پاک فوج کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے، بھٹو کے دور میں لوگوں نے اپنے آپ کو آگ لگا دی تھی عمران خان کی کال پر ایسا ہوسکتا ہے، مطالبہ صرف الیکشن ہے اور میں اداروں اور مقتدر طاقتوں اور اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کرتا ہوں جلد از جلد الیکشن کروائیں اگر یہ ماحول رہا تو حالات عمران خان کے ہاتھ سے نکل جائیں گے۔

انہوں نے کہا ایک سازش ہو رہی ہے 30 دن بڑے اہم ہیں حالات کو کنٹرول کر لیا جائے، میں حالات کو سمجھتا ہوں اور ٹھنڈا رکھنا چاہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری سولہویں وزارت ہے اور کتاب میں لکھا ہے میری عظیم فوج کا وقار بلند رہے، جمہوریت برقرار رہےعمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، جتنے شہروں میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ایک ہی جیسی دفعات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ خونی ہوسکتا ہے ملک کے حالات مزید خراب ہو جائیں گے، ملبہ کہیں اور ڈالا جا رہا ہے 20 کروڑ روپے پر بکنے والے اپنے علاقے کی مسجد میں نماز ادا نہیں کرسکتا، مجھے اعزاز حاصل ہے کہ خانہ کعبہ کی چھت پر بھی نماز پڑھی ہے، عمران خان ان چوروں کو ساڑھے تین سال سے ایکسپوز کر رہا ہے، بلو رانی وزیر خارجہ بن گیا یا بن گئی میں بتا رہا ہوں 31 مئی تک حل نکالیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ ضمانت کے لیے گیا تو صرف اس وجہ سے جاؤں گا کہ حالات خراب نہ ہوں، میرا بھتیجا مسنگ ہے بتاتے نہیں وہ کہاں ہیں، راشد شفیق کو پانچ مہینے رکھ لیں لیکن بتائیں وہ کہاں ہے، ہمارا خاندان عمران خان کی قربانی کے لیے منتخب ہوا، آصف زرداری نے پنجاب میں خانہ جنگی کے لیے رانا ثناءاللہ کو وزیر داخلہ لگایا، الیکشن کمیشن بیٹھ کر بات کرے الیکشن کی تاریخ دے۔

شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف نے فوج کو گالیاں دیں، فوج بات دل میں رکھتی ہے، 31 مئی سے پہلے الیکشن کی تاریخ دی جائے میں عمران کو منالوں گا، اگر عمران خان کہے تو اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔