- فوڈ رائیڈر جلد ڈلیوری کے چکر میں 28 چالان کروا بیٹھا
- لاہور کے حلقہ پی پی 161 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کالعدم قرار
- اسرائیلی کی غزہ وحشیانہ بمباری جاری؛ بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید
- بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان
- لاپتہ افراد کیس؛ سندھ ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی پر سوالات اٹھا دیے
- وزیرستان؛ مسلح ملزمان سرکاری اسکول میں داخل، آتشیں مواد سے دھماکا
- ججز خط کیس؛ عدلیہ کو اپنی مرضی کے راستے پر دھکیلنا بھی مداخلت ہے، چیف جسٹس
- عدت کیس؛ خاور مانیکا کا سیشن جج پر عدم اعتماد کا اظہار
- سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل
- پاکستان کو کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے مالی اہداف پر عمل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف
- 2023، آئی پی آر کی خلاف ورزیوں سے خزانے کو 800ارب کا نقصان
- تمباکو، چینی، سیمنٹ کھاد پر لاگو ٹریک سسٹم میں خامیوں کا انکشاف
- پاکستان کا چین سے مل کر سولر پینلز کی تیاری کا منصوبہ
- 2023، بینک صارفین کو ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف فراہم
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ سلمان بٹ نے بتادیا
- کامیابی اس روز ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے، وزیراعظم
- سی سی پی نے آرامکو میں 40 فیصد ایکویٹی حصص کے حصول کی منظوری دیدی
- پاکستانی ٹاپ آرڈر پر تجربات بند کرنے کا مطالبہ
- فٹبال لیگ سیری اے، پہلی بار خواتین پر مشتمل ریفریز کا تقرر
برطانیہ میں اومیکرون ویریئنٹ کی نئی ذیلی قسم سامنے آگئی
لندن: کورونا وائرس کی تازہ ترین لہر سے لڑتے برطانیہ میں اومیکرون ویریئنٹ کی نئی ذیلی قسم دریافت ہوئی ہے۔
برطانیہ کے قومی شماریات کے ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخر تک برطانیہ میں کووڈ-19 سے 49 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ جو عالمی وباء کے دوران ایک ریکارڈ ہے۔
انفیکشن کے کیسز میں اضافے کا سبب دو وجوہات کو سمجھا جا رہا ہے۔ ایک وجہ کووڈ پابندیوں کی نرمی کے بعد سے لوگوں کے ملنے جلنے کا سلسلہ ہے اور دوسری وجہ اومیکرون BA.2 کا ذیلی ویریئنٹ ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اس ویریئنٹ میں مزید تبدیلی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے اس میں منتقلی کی صلاحیت زیادہ ہو سکتی ہے۔
اس کے متعلق ہم اب تک کیا جانتے ہیں؟
XE ویریئنٹ اومیکرونBA.1 اورBA.2 ویریئنٹس کی جینیاتی خصوصیات کو ملاتا ہے جس کو “recombinant” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ XE recombinant پہلی بار برطانیہ میں 19 جنوری کو سامنے آیا تھا اور ابتدائی ٹیسٹ سے معلوم ہوا تھا کہ یہ منتقلی کے زیادہ قابل ہو سکتا ہے۔
برطانیہ میں اس کے کتنے کیسز ہیں؟
برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ 22 مارچ تک برطانیہ میں XE کے 637 کیسز سامنے آئے تھے۔
تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق جس میں ریکارڈ 49 لاکھ کیسز سامنے آئے ہیں، اس کی نسبت اس ذیلی ویریئنٹ کے کیسز کی تعداد نہایت معمولی ہے۔
کیا XE کووڈ-19 کی نئی علامات رکھتا ہے؟
اس نئے ذیلی ویریئنٹ نے صورتحال ضرور بدلی ہے لیکن فی الحال ایسا کوئی خیال نہیں کہ یہ ویریئنٹ نئی علامات ساتھ لایا ہے۔
اومیکرون ویریئنٹ کی بتائی گئی علامات میں سب سے عام نزلہ ہے، بالخصوص ان لوگوں میں جنہیں ویکسین لگ چکی ہے۔
البتہ نیشنل ہیلتھ سروسز نے عام کووڈ علامات میں پیر کے روز مزید نو علامات شامل کی ہیں۔
ان علامات میں سانس کا پھولنا، تھکان محسوس کرنا، جسم کا درد کرنا، سر درد، گلا خراب ہونا، ناک کا بند ہونا یا بہنا، بھوک کا نہ لگنا، ہیضہ، بیمار محسوس کرنا یا ہونا شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔