شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 مئ 2022
ملتان جلسے کے بعد حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، فواد چوہدری (فوٹو، فائل)

ملتان جلسے کے بعد حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، فواد چوہدری (فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، یہ 1972 کا اینٹی کرپشن کا ایک کیس ہے، حکومت نے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر شیریں مزاری جیسی شخصیت کو گرفتار کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ یہ جنگ ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ ہے، خبریں آ رہی ہیں کہ حمزہ شہباز نے رہائی کا حکم دیا ہے، کیا حمزہ شہباز بادشاہ ہیں کہ پہلے گرفتاری کا حکم دیا اور اب رہائی کا حکم، وزیراعظم باپ اور وزیر اعلیٰ بیٹا ہے یہ اس ملک کی توہین ہے، جب گیڈر کی موت آتی ہے تو وہ شہر کی طرف بھاگتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپ کتنی گرفتاریاں کریں گے سرکاری جگہ کم پڑ جائے گی، مریم نواز نے کہا ہے کہ عورت کارڈ نا کھیلا جائے مجھے بھی گرفتار کیا گیا، مریم نواز کا تو پورا ٹرائل ہوا تھا اس کے بعد گرفتاری ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوری ایکشن لیا جس پر ہم شکر گزار ہیں، عدلیہ سے یہی توقع ہے، ہم اغوا سے رہائی کے لیے مکمل متحرک تھے۔

انہوں نے کہا کہ چار بجے ہائیکورٹ پہنچے تھے اب ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، آئی جی اور سیکرٹری داخلہ سمیت اعلیٰ حکام کو یہاں طلب کرلیا گیا، شیریں مزاری کو رات ساڑھے گیارہ بجے ہائیکورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی، شیری مزاری کے خلاف کیس بنانے کی مذمت کرتے ہیں، شام سات بجے ملک بھر میں تحریک انصاف احتجاج کرے گی، ہم یہ جنگ جیت کر رہیں گے، ہم جنگ مستقبل کی جنگ ہے، ملتان جلسے کے بعد حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

فواد چوہدری کا میڈیا سے گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ باپ بیٹا خود کیسز میں ہیں، اربوں روپے کی کرپشن پر پردہ ڈالا جارہا ہے، کیسز والوں کو وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور وزیر بنا دیا گیا، جب عمران خان کال دیتے تو ہر طرف سر ہی سر نظر نظر آئیں گے، احتجاج پرامن ہے لیکن اگر جنگ لڑنی ہی ہے تو جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔