پاکستان خطے میں کسی بھی ملک کی بالادستی ہر گز قبول نہیں کرے گا سرتاج عزیز

امریکا پر واضح کر دیا کہ اسےپاکستان کے ساتھ سیکورٹی خدشات کو ترجیح دینا ہو گی، مشیرخارجہ کا قومی اسمبلی میں اظہارخیال


ویب ڈیسک March 04, 2014
بھارت کے ساتھ کسی بھی تجارتی معاہدے میں ملکی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا، سرتاج عزیز. فوٹو: اے ایف پی

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں کسی بھی دوسرے ملک کی بالادستی کو ہرگز قبول نہیں کرے گی۔

قومی اسمبلی میں حکومت کی خارجہ پالیسی سے متعلق تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ خارجہ اور دفاعی پالیسیوں کو داخلی سلامتی کی پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا، داخلی صورتحال کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ جمہوری اداروں اور معاشرے کے تمام طبقوں کے تحفظ سے یقیناً اقوام عالم میں پاکستان کا تشخص بہتر ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی کا دوسرا جزو اقتصادی ترقی ہے جس میں دوسرے ملکوں کے ساتھ امداد سے تجارت کی طرف تبدیلی کی گئی ہے، خارجہ پالیسی کا تیسرا مقصد ملک کی جغرافیائی اہمیت کو مکمل طور پر بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے جس سے علاقائی اور دوسرے ملکوں کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ کسی بھی تجارتی معاہدے میں ملکی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا، پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ابھی تک حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور حکومت امریکی دباؤ کی وجہ سے اس منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹی، ایران پر امریکی پابندیوں میں نرمی کے بعد منصوبے کو آگے بڑھایا جائے گا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکا پر واضح کر دیا گیا ہے کہ اسے پاکستان کے ساتھ سیکورٹی خدشات کو ترجیح دینا ہو گی۔

مقبول خبریں