جونی ڈیپ نےسابقہ اہلیہ ایمبر ہرڈ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

ویب ڈیسک  جمعرات 2 جون 2022
امبر ہرڈ کا الزام تھا کہ ان کے سابق شوہر جونی ڈیپ انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے(فائل فوٹو)

امبر ہرڈ کا الزام تھا کہ ان کے سابق شوہر جونی ڈیپ انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے(فائل فوٹو)

ورجینیا: ہالی ووڈ کے معروف اداکار جونی ڈیپ اور ان کی سابقہ اہلیہ امبر ہرڈ کے کیس کا فیصلہ سامنے آگیاہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق ہالی ووڈ کے معروف اداکار جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ  ایمبر ہرڈ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا ہے۔

جونی ڈیپ بمقابلہ ایمبر ہرڈ ہتک عزت کے مقدمے میں سات ہفتوں کے بمشکل ٹرائل کے بعد امریکی ریاست ورجینیا کی جیوری نے جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ  سنا تے ہوئے ایمبر ہرڈ کو حکم دیاہے کہ وہ جونی ڈیپ کو 15 ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کریں۔

ساتھ ہی جونی  ڈیپ بھی ایمبر ہرڈ کو  2 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کریں گےجو اداکارہ اپنے سابق شوہر کے خلاف مقدمے میں مانگ رہی تھیں۔

واضح رہے کہ  ایمبر ہرڈ کی جانب سے 11 اپریل کو   ورجینیا میں جونی ڈیپ کے خلاف  شروع ہونے والے ہتک عزت کے مقدمے میں ایک دوسرے پر جسمانی اور جذباتی زیادتی کے الزام لگائے گئے تھے۔

جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ ایمبر ہرڈ پر 50 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کیا تھا جس کے بعد ہرڈ  نے اداکار کے خلاف 100 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کردیا تھا  اور دونوں کا  دعویٰ تھا کہ انہیں بدنام کیا گیا ہے۔

تاہم  دنیا بھر میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بننے والے  اس کیس میں جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ ایمبر ہرڈ کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا ہےجس کے بعد اداکار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ‘جیوری نے مجھے میری زندگی واپس دی،سچائی کبھی ختم نہیں ہوتی’۔


دوسری جانب جیوری کے فیصلے کے بعد ایمبر ہرڈ نے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں آج جو مایوسی محسوس کر رہی ہوں وہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے، میں دل شکستہ ہوں کہ ثبوت کا پہاڑ بھی میرے سابق شوہر کی غیر متناسب طاقت، اثر و رسوخ   کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ’ میں اس سے بھی زیادہ مایوس ہوں کہ دوسری خواتین پر اس فیصلے کا کتنا اثر پڑے گا‘۔

یاد رہے کہ اداکارہ ایمبر ہرڈ نے شوہر جونی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں جبکہ ڈیپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمبر بہت جھگڑا کرتی تھی جس نے بوتل مار کر ان کی انگلی کاٹ دی تھی۔

 

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔