نیوٹرلز کو مشورہ دیا تھا کہ معیشت کو پٹڑی سے اترنے نہ دیا جائے عمران خان
ملک سری لنکا جیسے دیوالیہ پن کی طرف بڑھ رہا ہے، سابق وزیراعظم
سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پیش گوئی کی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی زیرقیادت مخلوط حکومت ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو جائے گی، میں نے نیوٹرلز (اسٹیبلشمنٹ) کو مشورہ دیا تھا کہ معیشت کو پٹڑی سے اترنے نہ دیا جائے۔
سوشل میڈیا پر سوال و جواب کے سیشن کے دوران انہوں نے کہا کہ 'میں نے غیر جانبداروں سے کہا تھا کہ وہ معیشت کو پٹڑی سے نہ اترنے دیں، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ترسیلات زر میں کمی آرہی ہے جبکہ مئی 2022 میں برآمدات میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، صورتحال مزید خراب ہوگی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے مطابق موجودہ حکمرانوں کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ ملک کو بحرانوں سے کیسے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک 'سری لنکا جیسے دیوالیہ پن' کی طرف بڑھ رہا ہے، یہاں تک کہ اگر حکمران کسی بیرونی ملک سے کچھ مالی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔
انہوں نے اپنی تنقید کا رخ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی طرف کرتے ہوئے الزام لگایا کہ الیکٹورل اتھارٹی حمزہ شہباز کو دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرنا چاہتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے مزید الزام لگایا کہ کمیشن خالی مخصوص نشستوں کو پر نہیں کر رہا اور پنجاب کے ضمنی انتخابات کا انتظار کر رہا ہے تاکہ وہ 'دھاندلی' کر سکیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 'ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ ای سی پی کے اہلکار اس مقصد کے لیے حمزہ شہباز اور مریم سے ملاقاتیں اور ڈیل کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے 'مداخلت' اور 'سازش' کے درمیان فرق کرنے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے خلاف سازش کی گئی، جس کے بعد مداخلت کی گئی، میں نے اس معاملے کی 'کھلی عدالت میں سماعت' کرنے کو کہا تاکہ مستقبل میں کسی کو 'غداری کے فعل' میں ملوث ہونے سے روکا جا سکے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے دوران بہت سے معاملات کو ''حکمت اور تدبر'' سے نمٹا، ہم نے ممکنہ دیوالیہ پن کا مقابلہ کیا اور کووڈ 19 وبائی مرض سے کافی کامیابی سے نمٹا اور بیرونی ممالک نے بھی اس کا اعتراف کیا۔