پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں ہوشربا اضافہ عوام کے گھروں میں ڈکیتی ہے پی ٹی آئی
موجودہ حکومت کو غریب عوام کا کوئی خیال نہیں ہے یہ بس لفاظی کررہے ہیں اور سابقہ حکومت پر الزام لگارہے ہیں، پی ٹی آئی
پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل
وفاقی حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو پی ٹی آئی رہنماؤں نے عوام کے گھروں میں ڈاکا قرار دے دیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے دو ہفتوں کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیسری مرتبہ بڑا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے باعث مہنگائی کی ستائی عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھ گیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ناقابل یقین اضافے پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
فواد چوہدری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عوام کے گھروں میں ڈکیتی قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اتنی مہنگائی کرنے کے بعد حکومت آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر تو وصول کرلے گی مگر اتنی مہنگائی کرکے متوسط اور غریب طبقہ تو تباہ و برباد کردیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اتنی مہنگائی کے بعد مڈل کلاس بزنس میں کیسے گزارا کرے گا، غریب اور متوسط عوام کیسے سفر کریں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ دو ہفتوں میں موجودہ حکومت نے 75 روپے سے زائد کا اضافہ کردیا ہے اس کے باوجود ڈالر کی پرواز میں کوئی کمی نہیں آرہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی موجودہ حکومت کو مسلط کرنے کی قیمت ہے جو پاکستانی عوام کو ادا کرنی پڑرہی ہے، ہم اس حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج شروع کریں گے اور عوام سے بھی گزارش کریں گے کہ لوگ موجودہ حکومت کے خلاف گھروں سے نکلیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت بڑا معاشی بحران پیدا ہوگیا ہے اور اب ہمیں ہر صورت موجودہ حکومت سے جان چھڑانی ہوگی کیوں کہ موجودہ حکومت مغربی ایجنڈے پر کاربند ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی ہوئی ہے جس کا ملبہ موجودہ حکومت عوام پر ڈال رہی ہے حالاں کہ مہنگائی کو کم کرنے کے متعدد طریقے ہیں لیکن موجودہ حکومت اس پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بھی اتنی مہنگائی کے باوجود عوام کو ریلیف دیا تھا اور پیٹرول کی قیمت 159 سے 150 کرکے وہیں روک دی تھی اور ٹیکس انتہائی کم کردیا تھا۔
شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت کو غریب عوام کا کوئی خیال نہیں ہے یہ بس لفاظی کررہے ہیں اور سابقہ حکومت پر الزام لگارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کےلیے حکومت کو فوری طور پر روس سے رابطہ کرنا ہوگا جو 30 سے 35 فیصد ڈسکاؤنٹ دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے 3 پیسے اضافے کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے، ڈیزل 264 روپے جبکہ مٹی کا تیل 211.43 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 207.47 روپے ہوگئی ہے۔