- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
پاکستانی سفارت خانوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے پر بھارت سے شدید احتجاج
اسلام آباد: پاکستانی سفارتی مشن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کرنے پر دفتر خارجہ نے بھارت سے شدید احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا. پاکستان کے سفارتی مشن ایران ،ترکی ، یو این اور نیویارک سمیت 80 اکاؤنٹس کو بھارت کی جانب سے بلاک کیا گیا ہے۔ بھارتی ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا کہ ایسے ایکشن بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سفارتی اکاؤنٹ کو ریگولیٹ کرنے کا نیا قانون غیر قانونی ہے، یہ عمل معلومات تک رسائی کے حقوق اور آزادی رائے کی بنیادی آزادی کے خلاف ہے. بھارت فوری طور پر سفارتی مشن کے اکاؤنٹ بلاک کرنے کے اقدام کو واپس لے. بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔