- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
سوئمنگ پول میں بچی کی موت؛ رپورٹ میں قتل اور زیادتی کی تصدیق
مناواں میں دس سالہ بچی کا سوئمنگ پول میں ڈوب کر مرنے کا معاملہ قتل نکلا، نامعلوم افراد نے بچی کو جنسی زیادتی کے بعد سوئمنگ پول میں غوطہ دے کر قتل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے تھانہ مناواں کے علاقے شریف پورہ دس سالہ بچی ماریہ کی سوئمنگ پول ڈوب کر ہلاکت کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، پولیس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سےزیادتی کی تصدیق ہوگئی، بچی کو زیادتی کے بعد پانی غوطہ دے کر قتل کیاگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش سے ملنے والے شواہد کو فرانزک ایجنسی بھجوا دیا گیا جس کے بعد مزید حقائق کا تعین ہوسکے گا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مناواں میں سوئمنگ پول سے دس سالہ بچی کی لاش 28 اگست کو ملی تھی, جس کے بعد بچی کے قتل کے شبے میں سوئمنگ پول کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا تھا جو تاحال پولیس کی حراست میں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سوئمنگ پول کے مفرور ملازم اسلم کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔
مزید پڑھیں : لاہور میں بھائی کے ساتھ سوئمنگ پول جانے والی 10 سالہ بچی ’زیادتی‘ کے بعد قتل
خیال رہے کہ دس سالہ مقتولہ اپنے بھائی اور چھوٹی بہن کے ساتھ 28 اگست کو سوئمنگ پول میں نہانے گئی تھی اور پھر اچانک غائب ہوگئی، جب بھائی نے ماریہ کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ گھر جاچکی ہے، بعدازاں سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ پانی میں ڈوب گئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ورثار نے الزام عائد کیا تھا کہ ماریہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، پولیس نے حیلے بھانے کر کے چوبیس گھنٹے گزارے پھر جب رنگ روڈ پر احتجاج کیا گیا تو مقدمہ درج کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔