سارہ انعام قتل کیس؛ مرکزی ملزم کی والدہ کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ویب ڈیسک  جمعرات 20 اکتوبر 2022
فوٹو : فائل

فوٹو : فائل

 اسلام آباد: سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔

ملزمہ ثمینہ شاہ کو پولیس نے سینیئر سول جج محمد عامر عزیر کی عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمہ کو کل ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس مقدمہ کا چالان جمع کروا دیا ہے؟ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ 14 روز کا وقت گزر چکا ابھی تک آپ نے چالان جمع نہیں کروایا۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ چالان بن چکا ہے آج جمع کروا دیا جائے گا۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزمہ سے لاکٹ برآمد کرنا ہے لہٰذا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

مزید پڑھیں؛ سارہ انعام قتل کیس: مرکزی ملزم شاہ نواز کی والدہ گرفتار

وکیل ملزمہ ارسل امجد ہاشمی نے عدالت کو بتایا کہ ثمینہ شاہ پہلے دن سے ہی پولیس کے ساتھ تعاون کر رہی ہے اور ثمینہ شاہ نے خود اپنے بیٹے کو گرفتار کروایا، ہمارے پر 109 کی دفعہ لگائی ہے اس متعلق پولیس بتا دے کس جگہ مشورہ ہوا۔ ملزمہ کے وکیل نے استدعا کی کہ ثمینہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔

دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزمہ کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ اسلام آباد پولیس نے ضمانت خارج ہونے پر گزشتہ روز ملزمہ ثمینہ شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ 23 ستمبر 2022 کو صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی کنیڈین نژاد پاکستانی اہلیہ سارہ انعام کا قتل کر دیا تھا۔ ملزم شاہ نواز امیر نے فارم ہاؤس نمبر 46 میں اپنی 37 سالہ بیوی سارہ کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔