ارشد شریف قتل؛ اس مرحلے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا فائدہ نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

ویب ڈیسک  منگل 25 اکتوبر 2022
ریاستی ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کرسکتے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ریاستی ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کرسکتے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ارشد شریف قتل پر اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا فائدہ نہیں۔

ہائیکورٹ میں ارشد شریف قتل پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ وزارت خارجہ و داخلہ کے نمائندے پیش ہوئے اور معاملے کی رپورٹ جمع کرائی۔

وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے استدعا کی کہ ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی بھی آج پہنچ جائے گی، ہماری استدعا ہے کہ قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، پاکستانی حکومت نے دبئی حکومت سے ارشد شریف کی ڈی پورٹ کرنے کا کہا تھا، ارشد شریف یہاں سے گئے تو 13 مقدمات ان کے خلاف درج تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارشد شریف کی موت کی رپورٹ طلب کرلی

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آ جائے، اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو اس کیس کو مزید سن لیا جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ریاست کے ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کرسکتے ہیں، اس ملک میں صحافیوں کو اٹھایا جاتا رہا ہے، اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔