سوشل میڈیا کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنے والے چار ملزمان گرفتار

یہ ڈیلرز لوگوں سے قیمت طے کرنے کے بعد آدھی رقم وصول کرکے بقیہ رقم ڈیلیوری کے بعد لیتے ہیں، انچارج سی ٹی ڈی


Staff Reporter November 10, 2022
فوٹو: فائل

سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان کا تعلق بین الصوبائی گروہ سے ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے جمعرات کو اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کی ہدایت پر غیر قانونی اسلحے کی اسمگلنگ اور سپلائی روکنے کی غرض سے سی ٹی ڈی میں سیل قائم کیا گیا تھا، سیل نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے چار ملزمان عظمت اللہ ، بشیر خان ، فضل جان اور فرمان اللہ کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 18 غیر قانونی پستول ، میگزین اور بھاری تعداد میں گولیاں برآمد کرلیں۔

راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ پشاور، درہ آدم خیل ، ڈی آئی خان اور دیگر اضلاع کے اسلحہ ڈیلرز اور دکاندار غیر قانونی اسلحہ اسمگلنگ میں ملوث ہیں جوکہ فیس بک اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے کاروبار کی تشہیر کرتے ہیں ، ان ڈیلروں میں درہ آدم کے واصف جان، نوید ، عبدالنصیر ، بلال ، معیز آفریدی ، رحمان ، اویس اور دیگر شامل ہیں۔

پولیس افسر کے مطابق یہ ڈیلرز واٹس ایپ اور دیگر ایپس پر لوگوں کو گروپس میں شامل کرتے ہیں، خریداری کے لیے قیمت طے کرنے کے بعد پچاس فیصد رقم لے کر بقیہ پچاس فیصد ڈیلیوری کے وقت لیتے ہیں، غیر قانونی اسلحہ اپنے ایجنٹ کے ذریعے بس کے ذریعے کراچی بھیجتے ہیں جو کہ خریدار سے رابطہ کرکے اسلحہ اس کے حوالے کردیتا ہے۔

انہوں ںے بتایا کہ یہ تمام کام اسلحہ ڈیلرز مافیا انتہائی منظم طریقے سے کررہا ہے، مذکورہ ڈیلر لوگوں سے اسلحہ لائسنس بنوانے کے لیے علیحدہ سے رقم وصول کرتے ہیں، وزارت داخلہ سے جاری کردہ لائسنس کی طرح لائسنس بنا کر واٹس ایپ کے ذریعے اس کی تصویر بھی ارسال کردیتے ہیں جس پر کیو آر کوڈ بھی موجود ہوتا ہے جبکہ درحقیقت یہ لائسنس جعلی ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق اسلحے کی فروخت کے وقت اسلحے کے دو خول فارنسک کے لیے جمع کرانے ہوتے ہیں لیکن اسمگل شدہ اسلحے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا جس کی وجہ سے مقدمات کی تفتیش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

راجہ عمر خطاب ںے کہا کہ اسلحے کی اسمگلنگ میں پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیوں کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، آن لائن اسلحے کا کام کافی عرصے سے چل رہا ہے اور بھاری تعداد میں ایمونیشن بھی فروخت کیا جاچکا ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہے اور جلد ہی مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

مقبول خبریں