- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
فیفا ورلڈکپ؛ لوگو کے پیچھے چھپی حقیقت کیا ہے؟
دوحا: قطر میں فیفا ورلڈکپ کی رونقین عروج پر ہیں، ایسے میں فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے یکم اپریل کو ایک لوگو شائع کیا تھا مگر اس کی حقیقت کیا ہے اور کیوں یہ ایک روایت بن گئی ہے، اسے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
فیفا ورلڈکپ کیلئے قطر نے ایک لوگو شائع کیا تھا جس کا نام ’’لایب‘‘ رکھا گیا تھا، ہر ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ایک میسکوٹ یعنی لوگو روایت کے طور پر شامل ہوتا ہے۔
ایک اینیمیٹڈ ویڈیو کے ساتھ جس میں لایب کی کہانی دنیا بھر میں دیکھنے والے لاکھوں لوگوں تک پہنچائی گئی، اس کی تخلیق کرنے والی مارکیٹنگ ٹیم کے مطابق پہلی نظر میں گٹرا (قطر میں پہنا جانے والا کپڑا ہیڈ ڈریس) کو متعارف کروانا تھا۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ قطر میں شائقین مختصر لباس نہیں پہن سکیں گے
فیفا کی طرف سے شائع کردہ ایک اعلان میں وضاحت دی گئی کہ ’’لایب ایک تفریحی اور شرارتی کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہے‘‘، جو ایونٹ میں شائقین کے دلوں پر مسکراہٹ بکھیرے جبکہ اسے ایونٹ کیلئے خوش قسمتی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل سال 2010 میں زکومی، 2014 میں فلسیکو اور 2018 کے ورلڈکپ کے دوران لایب زبیواکا کو بڑی اسکرین سمیت مختلف اسٹیکرز اور جیفس میں پیش کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔