- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
تھائی لینڈ میں بندروں کے دعوتی میلے کا انعقاد
بینگکاک: وسطی تھائی لینڈ میں ہر سال کی طرح اتوار 27 نومبر کو بھی بندروں کے شکر کا میلہ منعقد کیا گیا کیونکہ ان کی موجودگی سے سیاحت کو فروغ مل رہا ہے۔
پورے دن جاری اس تقریب میں بندروں کے سامنے کئی اقسام کے پھل اور ان کے پسندیدہ کھانے رکھے گئے۔ صبح کے وقت میدان میں بندروں کے مجسمے سجائے گئے اور اس کے بعد رضاکار حقیقی بندروں کے لیے کھانے پینے کا سامان لے کر آئے۔ تھوڑی دیر بعد بندروں کے غول دوڑے چلے آئے اور مکاک بندروں نے کھانے کے دوران ایک دوسرے سے الجھتے بھی رہے لیکن اس منظر کو دیکھ کر تمام سیاح بہت خوش ہورہے تھے۔
یہ تقریب بنگکاک سے ایک 150 کلومیٹر دور ایک بہت مشہور مندر کے پاس منعقد ہوئی۔ جانوروں کے لیے وسیع رقبے پر پھل اور سبزیاں رکھی گئی تھیں۔ ہرسال اس تقریب سے سیاحت کو فروغ ہوتا ہے کیونکہ دنیا بھر سے لوگ اسے دیکھنے کےلیے آتے ہیں۔
لوپبیوری انتظامیہ کے مطابق شروع میں 300 کے قریب بندر شریک تھے جن کی تعداد بڑھ کر اب 4000 تک پہنچ چکی ہے۔ شہر کی انتظامیہ کے مطابق انسان اور بندر دونوں ایک ساتھ سکون سے رہ سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ بندر سیاحوں کے پاس بھی گئے اور تصاویر بنوائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔