نامعلوم مقام سے آنے والی گیما شعاؤں کی پُر اسرار بوچھاڑ

ویب ڈیسک  جمعرات 8 دسمبر 2022
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

روم: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین سے ایک غیر معمولی اور انتہائی شدید غیرمرئی کی لہر ٹکرائی ہے جو ہماری کائنات کے متعلق ہماری سمجھ بوجھ میں اضافہ کرسکتی ہے۔ 

گزشتہ برس کے آخر میں سائنس دانوں نے زمین کی طرف آتی 50 سیکنڈ طویل توانائی کی لہروں یعنی گیما شعاعوں  کی نشان دہی کی جو زمین کی جانب آرہی تھیں۔ گیما شعاعیں کائنات کی سب سے طاقتور شعاعیں ہوتی ہیں اور ان کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک چھوٹی لہریں ہوتی ہیں جو دو سیکنڈ سے چھوٹی ہوتی ہیں اور دوسری طویل لہریں ہوتی ہیں جو دو سیکنڈ سے لے کر کئی منٹ کے درمیان ہوتی ہیں۔ ان گیما لہروں کا تعلق ان دونوں میں سے کسی میں بھی نہیں ہے۔

ان امواج کی نشاندہی کے بعد سائنسدانوں نے فوری طور پر کوشش کی کہ اس کا سرا تلاش کیا جائے جس سے ان امواج کے ماخذ یا سورس کا پتا لگایا جاسکے۔

تاہم، محققین ان لہروں کا ماخذ تلاش کرنے میں اب تک ناکام رہے ہیں۔ البتہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ لہریں ایک کِلو نووا سے آئی ہیں۔ کلو نووا تب وقوع پذیر ہوتے ہیں جب کوئی نیوٹرون ستارہ کسی دوسرے نیوٹرون ستارے یا بلیک ہول سے مل جاتے ہیں۔

محققین کے مطابق یہ گیما شعاعیں زمین سے 1.1 ارب نوری سالوں کے فاصلے پر موجود کسی اجنبی کہکشاں سے آئی ہیں۔ وہ کہکشاں ابھی نوعمر ہے اور اس میں ابھی ستارے تشکیل پا رہے ہیں۔

سائنس دانوں کی جانب سے تحقیق کی تفصیلات سائنسی جرنل نیچر میں شائع کی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔