- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فیز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
بھارت میں شاہی عید گاہ مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا منصوبہ
آگرہ: بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے متھرا کی عدالت نے بھگوان کرشنا کی جنم بھومی کا جائزہ لینے کے لیے شاہی عیدگاہ مسجد کے سروے کا حکم دیدیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی ہندو تنظیم نے تاریخی شاہی عید گاہ مسجد کو شری کرشنا کی جنم بھومی قرار دیکر مندر بنانے کے لیے 13.37 ایکڑ زمین پر ملکیت کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے مسجد کے سروے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو 2 جنوری کے بعد شاہی عید گاہ مسجد کا سروے کرنے کا حکم دیا جیسا کہ وارانسی کی تاریخی مسجد ’’گیانواپی‘‘ میں کیا گیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی متھرا کی تاریخی عیدگاہ پرقبضے کی دھمکی
خیال رہے کہ گیانواپی مسجد کے سروے میں ایک پرانا اور ناکارہ فوارا ملا تھا جسے شیولنگ کہہ کر انتہا پسندوں نے مسجد پر قبضے کے لیے ہنگامہ کھڑا کردیا اور شیولنگ ملنے کی جگہ کے حصول کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
انتہا پسند ہندو بابری مسجد اور گیانواپی مسجد کے بعد اب یوپی کی شاہی عید گاہ مسجد کی جگہ بھی مندر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔
تاریخی شاہی عید گاہ مسجد ریاست اترپردیش میں آگرہ سے تقریباً 50 کلومیٹر اور دہلی سے 145 کلومیٹر دور شہر متھرا میں واقع ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ بھگوان کرشنا کی جنم بھومی ہے جس پر مغل دور میں قبضہ کرکے مسجد اور عید گاہ تعمیر کی گئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت ؛ بابری مسجد کے بعد شاہی عید گاہ مسجد پر مندر کی تعمیر کیلیے درخواست دائر
یاد رہے کہ اس سے قبل سماعت میں متھرا کی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ عبادت گاہوں سے متعلق معاملات کا دائرہ اختیار نہیں رکھتی جس پر دوبارہ درخواست دائر کی گئی۔
اس بار میں درخواست کہا گیا تھا کہ اب چونکہ بابری مسجد کیس کا فیصلہ آچکا ہے اور مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا حکم دیا جا چکا ہے اس لیے بھگوان کرشنا کی جنم بھومی یعنی شاہی عید گاہ مسجد پر بھی مندر قائم کیا جائے۔
اس جواز کو مانتے ہوئے متھرا عدالت نے مسجد کے سروے کا حکم دیدیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔