آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری ٹوٹا چاول کھانے پرمجبور

احتشام مفتی  پير 9 جنوری 2023
آٹا افغانستان جا رہا ہے، گندم جلد درآمد نہ کی گئی تو صورتحال سنگین ہو جائے گی، تاجر
(فوٹو:فائل)

آٹا افغانستان جا رہا ہے، گندم جلد درآمد نہ کی گئی تو صورتحال سنگین ہو جائے گی، تاجر (فوٹو:فائل)

 کراچی: خراب معاشی صورتحال، زرمبادلہ کی کمی، سیلاب سے گندم کی فصل خراب ہوجانے اور بروقت درآمدات نہ ہونے کے باعث گندم ذخائر میں کمی آنے کے باعث آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔

آٹے کے ایک ایک تھیلے کے لیے عوام کی طویل قطاریں لگ رہی ہیں، آٹے کی قیمت کو بھی ڈالر، سونے اور پیاز کی طرح پر لگ گئے ہیں۔

یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے  اپنے بچوں کو روٹی کھلانا مشکل ہوگیا، اس لیے بیشتر گھرانوں نے چاول پر گزارہ کرنا شروع کردیا ہے۔ وہ ٹوٹا چاول150روپے فی کلوخرید کر اپنے بچوں کو کھلا رہے ہیں۔ڈھائی نمبر آٹا 130روپے، فائن آٹا 150روپے اور چکی آٹا 160روپے فی کلو بک رہا ہے۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر گندم کی قیمت اسی طرح بڑھتی رہی تو آٹے کی قیمت مزید 10 سے 20 روپے فی کلو تک بڑھ جائے گی، اس لیے حکومت ہنگامی بنیادوں پر گندم درآمد کرے۔

دوسری جانب یوٹیلٹی اسٹورز پر وفاقی حکومت کا فراہم کردہ دس کلو آٹے کا تھیلا جو 650روپے کا ہے اور سندھ حکومت کا دس کلو سستے آٹے کا تھیلا بھی 650روپے کا ہے، دونوں ناپید ہوگئے ہیں۔

کراچی کے کئی علاقوں میں گندم مہنگی ہونے اور گیس کی قلت کے باعث روٹی 25 روپے اور پراٹھا 45 روپے کا کردیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نیوکراچی میں آٹا خریدنے والی خاتون شازیہ نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر دس کلو آٹا نہیں مل رہا، جو آٹا آتا ہے وہ بھی نہیں ملتا۔

ایک صارف ذیشان نے بتایا کہ سندھ حکومت کا سستے آٹے کا ٹرک آتا ہے لیکن زیادہ رش کے باعث آٹا فوری ختم ہوجاتا ہے۔اب غریب آدمی اپنی روزی کمائے یا آٹے کے لیے لائن لگائے۔

ایک خاتون نوشین نے بتایا کہ ہم آٹا خرید نہیں سکتے، اس لیے ٹوٹا چاول 150روپے میں خرید کر آٹے کے متبادل کے طور پر بچوں کا پیٹ بھررہے ہیں۔

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ ریجن کے چئیرمین چوہدری عامر نے بتایا کہ ملک کے گندم کے ذخائر میں کمی آرہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ خراب معاشی صورتحال،ڈالر کی قلت، سیلاب کے باعث فصل کا تباہ ہونا اور گندم کی درآمد پر پابندی ہے۔اگر گندم فوری درآمد نہ ہوئی تو ہنگامی ذخائر بھی کم ہوجائیں گے۔

مارکیٹ کے ایک بڑے بیوپاری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آٹا افغانستان جارہا ہے۔ افغان اضافی قیمت پر آٹے کا اسٹاک خرید رہے ہیں جس سے کراچی میں آٹے کی قلت ہورہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔