- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
کھیتوں میں لڑھک کر فصلوں کی نگہداشت کرنے والا روبوٹ
پیرس: اگرچہ کھیتوں اور فصلوں کا جائزہ لینے والے ڈرون کی بات کی جائے تو وہ پرواز کے دوران ویڈیو یا تصاویر لے کر مصنوعی ذہانت سے ان کی صحت کا جائزہ لیتے ہیں۔
تاہم سینٹائی وی نامی روبوٹ کے دونوں اطراف تارنما ابھار ہیں جو اسے آگے لے جاتے ہیں۔ اس کی بدولت روبوٹ ہر طرح کی ناہموار جگہ پر سفر کرسکتا ہے اور ہرسمت میں مڑ بھی سکتا ہے۔ اسے میروپی نامی اسٹارٹ اپ کمپنی نے تیار کیا ہے۔ تاہم اپنے ہلکے پھلکے وزن کی وجہ سے نازک فصلوں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا جس کا مظاہرہ ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
کسان کھیت کےمحلِ وقوع کی تفصیل ایک کمپیوٹر ڈیش بورڈ میں لکھتا ہے۔ کھلیان میں جانے کے بعد یہ گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم) جی این ایس ایس کی مدد سے اپنا راستہ خود بتاتا ہے اور آگے پیچھے گھومتا رہتا ہے۔
اس پر دو کیمرہ نصب ہیں جو فصل اور سبزے پرنظر رکھتے ہیں۔ لیکن اس کی بلندی کو کم یا زیادہ کیا جاسکتا ہے۔ تمام ویڈیو اور تصاویر کمپیوٹر تک جاتی ہیں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) پرمبنی ایک سافٹ ویئر اس کا جائزہ لیتا ہے۔ سافٹ نشاندہی کرتا ہے کہ کس مقام پر خود رو جھاڑیاں ہیں، فصل میں بیماری کہاں ہیں اورکس جگہ حشرات نے نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے علاوہ روبوٹ کھاد اور پانی کی ضرورت کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔
سینٹائی وی زرعی روبوٹ کا کل وزن 15 کلوگرام ہے اور یہ ایک دن میں 49 ایکڑ رقبے کی نگرانی کرسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔