سینئر قانون دان لطیف آفریدی کے قتل پر وکلا کی ہڑتال

ویب ڈیسک  منگل 17 جنوری 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 اسلام آباد: سینئر وکیل لطیف آفریدی کے قتل کے خلاف وکلا اور بار کونسلز کی اپیل پر عدالتوں میں ہڑتال جاری ہے۔

پنجاب بار، لاہور ہائیکورٹ بار، لاہور بار، پاکستان بار کونسل، اسلام آباد بار کونسل  اور پختونخوا بار کونسل کی اپیل پر وکلا آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے، جس کے باعث کئی مقدمات کی سماعت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور؛ سینئر وکیل لطیف آفریدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

وکلا تنطیموں کی جانب سے سپریم کورٹ بار کے سابق صدر کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئے روز وکلا کو عدالتوں کے اندر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وکلا کو سکیورٹی کے ساتھ ایسے واقعات روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی سینئر قانون دان عبداللطیف آفریدی کے پشاور میں قتل کے خلاف وکلا کی جزوی ہڑتال جاری ہے، اس دوران وکلا صرف ارجنٹ یا ہنگامی نوعیت کے کیسز میں پیش ہو رہے ہیں۔

اُدھر پشاور میں بھی وکلا آج عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے مقدمات کی سماعت میں پیش نہیں ہو رہے۔ خیبر پختونخوا بار کونسل اور پشاور ہائی کورٹ بار نے آج ہڑتا کے علاوہ تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

دریں اثنا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  کے سابق صدر لطیف آفریدی کے قتل کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کے احکامات کے بعد تمام عدالتی کیسز ڈسچارج کردیے گئے۔

سندھ بار کونسل اور سندھ ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن کی عدالتی بائیکاٹ کی اپیل پر وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ وکلا رہنماؤں نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے ملاقات کی اور کہا کہ سینئر وکیل لطیف آفریدی قتل پر عدالتی امور معطل رکھے جائیں۔

چیف جسٹس نے عدالتی امور معطل کرنے کی اپیل منظور کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں تمام عدالتی کیسز ڈسچارج کردیے، تاہم  فوری اور ہنگامی نوعیت کے کیسز ججز چیمبر میں سنیں گے۔

دوسری جانب کراچی بار کی جانب سے بھی ضلعی عدالتوں میں بائیکاٹ کیا گیا، جس کی وجہ سے اہم کیسز کی سماعت بھی متاثر رہی۔ کراچی بار کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضلعی عدالتوں میں وکلا پیش نہیں ہوں گے۔ کراچی بار کی جانب سے لطیف آفریدی قتل پر زور مذمت کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر قانون دان اور سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھاجب کہ  پولیس نے واقعے کے بعد فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔