- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
- پی ٹی آئی کا پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- اسنوکر چیمپیئن شپ؛ برطانوی کیوئسٹ کو پاکستانی کیوئسٹ کے ہاتھوں شکست
- کراچی؛ کرایے کی کار چلانے والا 2 بچوں کا باپ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک
- ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا
- دو سے زیادہ نشستوں پر الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست پر اعتراض کالعدم
- لاہور میں اے ٹی ایم ہیک کرنے کی کوشش ناکام، ہیکر گرفتار
- ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹ کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا، ویڈیو وائرل
- بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے
- ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی برآمد، وفاقی حکومت نے شرائط تبدیل کر دیں
- فحاشی و عریانی کا سیلاب
- اسلام میں دوستی کا معیار
- ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور بیٹے کو کلین چٹ دیدی، مقدمہ خارج
بابراعظم کی ویڈیو لیک؛ پی سی بی نے میڈیا پارٹنر پر تنقید کے نشتر چلادیئے

فاکس کرکٹ کی اسٹوری پر پاکستان کرکٹ بورڈ برہم (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے والے معاملے پر آسٹریلوی نشریاتی ادارے فاکس کرکٹ پر تنقید کے نشتر چلادیئے۔
پی سی بی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر فاکس کرکٹ کی اسٹوری کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ ہمارا میڈیا پارٹنر ہے اسے بےبنیاد الزامات نظر انداز کرنے چاہیئے تھا کیونکہ اس پر بابراعظم کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
فاکس کرکٹ کی اسٹوری میں کپتان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی گرل فرینڈ کو نازیبا میسجز کیے جبکہ جنسی تعلق بنائے رکھنے کے بھی سنگین الزامات لگائے۔ پی سی بی کے جواب پر ادارے نے ٹوئٹ حذف کردی لیکن خبر تاحال ویب سائٹ پر موجود ہے۔
مزید پڑھیں: کیا بابراعظم نے کیویز کیخلاف ’’مفاد پرستانہ‘‘ اننگز کھیلی؟ ٹوئٹر صارفین برہم
اس سے قبل بھی سال 2020 میں ایک خاتون نے سنگین الزامات عائد کیے تھے اور ان کے خلاف دھوکا دہی اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا جو ثابت نہ ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔