- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
لندن: برطانیہ کے سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی افواج کو خاص طور پر مجھے میزائل حملے میں مارنے کا حکم دیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بورس جانسن نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے متوقع حملے سے متعلق مجھ سمیت تمام ہی عالمی قوتیں خبردار کر رہی تھیں اور اُن دنوں میرا یوکرین آنا جانا لگا ہوا تھا اور تب ہی صدر پوتن نے روسی فوج کو حکم دیا کہ برطانوی وزیراعظم کو میزائل حملے میں مار دو۔
بورس جانسن نے مزید کہا کہ انھیں اس دھمکی آمیز ہدایت کی خبر روس کے یوکرین پر 24 فروری 2022 سے ایک روز قبل ملی تھی۔ مجھے مطلع کیا گیا کہ روسی صدر نے کہا ہے کہ بورس جانس کو مارنے میں صرف ایک منٹ لگے گا۔
سابق برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ میزائل حملے کی دھمکی کے باوجود میں نے بہت پر سکون لہجہ اختیار کیے رکھا۔ میں جانتا تھا کہ پوتن دباؤ ڈالنا چاہتے تھے تاکہ سب ان کے آگے گھٹنے ٹیک دیں لیکن میں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔
بورس جانسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھوں نے پوتن کو بتایا تھا کہ یوکرین کے جلد ہی نیٹو میں شامل ہونے امکانات نہیں لیکن اگر اس کے باوجود روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو اس کا مطلب ہوگا نیٹو کی زیادہ فوج بلکہ بہت زیادہ فوج کا سرحد پر ہونا۔
جس پر روسی صدر نے کہا تھا کہ جلد کا کیا مطلب ؟ یعنی مستقبل میں کسی بھی وقت یوکرین نیٹو میں شامل ہوجائے گا۔ روسی ایسا ہونے نہیں دیں گے اور سخت مزاحمت کریں گے جس کا خمیازہ سب کو بھگتنا ہوگا۔
دوسری جانب روس نے سابق برطانوی وزیراعظم کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر پوتن نے اپنی فوج کو کبھی بھی ایسی کوئی ہدایت نہیں کی۔ بورس جانسن کی معلومات ناقص ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔