آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی

ویب ڈیسک  بدھ 1 فروری 2023
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی جس کے بعد مبینہ طور پر کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث سرکاری افسران کی کرپشن و منی لانڈرنگ کا سراغ لگانے کیلئے بینکوں کو گریڈ 17 تا 22 کے سرکاری افسران کے جمع کروائے جانیوالے اثاثہ جات کی تفصیلات تک مشروط رسائی دینے کے رولز جاری کردیے ہیں۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ مزکورہ رولز کے میں بتایا گیا کہ بینکوں کو سول سرکاری ملازمین کے ایف بی آر کو جمع کروائے گئے ایسٹ ڈکلیئریشن کی تفصیلات کے حصول کیلئے منی لانڈرنگ ایکٹ 1973میں وضع کردہ کسٹمرز ڈیو ڈیلینس (سی ڈی ڈی) پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔

ایف بی آر کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے ان رولز کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن دو کی ذیلی شق 7 کے تحت بینکنگ کمپنیوں کے ساتھ معلومات شیئرنگ کیلئے ہوگا اور ان رولز کا اطلاق گریڈ 17 تا 22 کے سول سرکاری ملازمین سے متعلق معلومات کے تبادلہ (شیئرنگ)کے حوالے سے محدود مقاصد کیلئے ہوگا۔

رولز میں مزید بتایا گیا کہ بینکنگ کمپنیوں و بینکوں کی درخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ طے شدہ فیلڈز کی بنیاد پرسول افسران کی جانب سے ایف بی آرکو جمع کروائے گئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔