- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
امتحانات آؤٹ سورس کرنے کو مسترد کرتے ہیں، اساتذہ تنظیموں کی پریس کانفرنس
کراچی: سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن (سپلا) اور آل سندھ اسکولز اینڈ کالج ایسوسی ایشن و دیگر اساتذہ تنظیموں نے صوبے میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کو نجی ادارے کو ٹھیکے پر دینے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔
گورنمنٹ ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج میں منعقدہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں اساتذہ تنظیموں نے کہا کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ مسائل کی جڑ ہے، جامعات کو سندھ اعلیٰ تعلیمی کمیشن اور بورڈ کو محکمہ کالج ایجوکیشن کے حوالے کیا جائے۔ بورڈز میں ایڈہاک افسران کو بھی ہٹایا جائے۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے وزیر اسماعیل راہو کی صاحبزادی کی حیدر آباد بورڈ میں انٹر میں سیکنڈ پوزیشن آئی ہے، اس کی بھی تحقیقات کروائی جائے اگر امتحانات کو آؤٹ سروس کروایا گیا تو ہم احتجاج کریں گے۔
اساتذہ تنظیموں نے کہا کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے سندھ کے بورڈز خود تباہ کیے ہیں، 5 بورڈز میں مستقل چیئرمینز نہیں ہیں جبکہ 7 بورڈز میں مستقل کنٹرولر آف ایکزامینیشن اور سیکریٹری نہیں ہیں۔ سرچ کمیٹی نے بورڈز میں جن افراد کو چیئرمین مقرر کرنے کی سفارش کی تھی اسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
انھوں نے کہا کہ ایک 18 گریڈ کا افسر بورڈ میں 19 اور 20 گریڈز کے افسران کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔ ہم جدت کے خلاف نہیں ہیں لیکن ای مارکنگ کو موزوں وقت پر متعارف کروایا جائے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہم ایک پرائیویٹ کمپنی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ امتحانی کاپیوں کی اسسمنٹ کرے، ٹیبولیشن کرے اور نتائج تیار کرے۔ ان خبروں نے اساتذہ، والدین اور طلبہ کو پریشان کر دیا ہے جبکہ امتحانات میں ڈیڑھ ماہ رہ گیا اور یہاں سندھ کے 14 لاکھ طلبہ کا مستقبل نجی پارٹی کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس میں سپلا کے صدر پروفیسر منور عباس، چیئرمین ایسوسی ایشن حیدر علی، پروفیسر عزیز میمن و دیگر نے شرکت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔