- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
اس ہوٹل میں کمرہ لینا ممکن نہیں
میلبرن: آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے دارالحکومت میلبرن سے باہر نکلیں تو موٹر وے کے کنارے بیس میٹر اونچی ایک مستطیل عمارت نظر آتی ہے جس کی پیشانی پر بڑے انگریزی حروف تہجی میں HOTEL تحریر ہے۔
عمارت کا حجم دیکھ کر موٹر وے سےگزنے والے مسافروں کو یہ تاثر ملتا ہے کہ ہوٹل میں کئی درجن رہائشی کمرے ہوں گے، مگر آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اس ہوٹل میں قیام کے لیے کمرہ حاصل کرنا ممکن نہیں!
اس ہوٹل کا پورا نام ’’ ہوٹل ایسٹ لنک ‘‘ہے جس کی تعمیر 2007 میں مکمل ہوئی تھی۔ اسی وقت سے ہوٹل میں قیام کے خواہش مند مسافر عمارت کے قریب جاکر رکتے ہیں اور پھر کچھ ہی دیر کے بعد حیران و پریشان ہوکر دوبارہ اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر روانہ ہوجاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ’’ ہوٹل ایسٹ لنک‘‘ دراصل ہوٹل نہیں بلکہ آرٹ کا نمونہ ہے جسے آرٹسٹ کیلم مورٹن نے ڈیزائن کیا ہے اورتعمیر کرایا ہے۔
موٹروے سے گاڑیوں میں گزرتے ہوئے مسافرعمارت اوراس پر لکھا نام دیکھ کراسے ہوٹل ہی سمجھ بیٹھتے ہیں۔ رات کے وقت عمارت کی کچھ کھڑکیوں میں روشنی بھی نظر آتی ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان کمروں میں مسافر مقیم ہیں لیکن اس عمارت میں سرے سےکوئی کمرہ نہیں ہے، کیونکہ عمارت بس آرٹ کا ایک نمونہ ہے۔
مسافروں کو پہلی نظر میں یہ عمارت ہوٹل ہی معلوم ہوتی ہے، مگر تھوڑا سا غور کرنے پر وہ جان سکتے ہیں کہ اس عمارت کی ساخت بالخصوص گراؤنڈ فلور کی ساخت ہوٹلوں والی نہیں ہے۔ پھر یہ سوال بھی ان کے ذہنوں میں پیدا ہوتا ہوگا کہ یہ عمارت ویرانے میں کیوں کھڑی ہے جہاں آس پاس کوئی دوسری عمارت بھی نہیں ہے۔
عمارت کی حقیقت انہی مسافروں پر کھلتی ہے جو تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر یا پھر واقعی قیام کی غرض سے اس ہوٹل کا رخ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔