- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
فیٹف کے بعد پاکستان کے نام ایک اور بڑی کامیابی؛ ہائی رسک ممالک سے نام خارج
برسلز: فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کی طرف سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے بعد اب یورپین کمیشن نے بھی ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن نے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام خارج کرتے ہوئے پاکستان کی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔
پاکستان کو اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس سے یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی اداروں اور افراد کو قانونی اور مالیاتی لین دین میں رکاوٹیں کھڑی ہوئی تھیں۔
https://twitter.com/EUPakistan/status/1640983429360807937?s=20
تاہم اب یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کے اداروں کو اب پاکستانی شہریوں اور قانونی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے ہوئے “Enhanced Customer Due Diligence” کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ یورپی یونین ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست میں ان ممالک کو شامل کرتا ہے جہاں ان کے بقول انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات نہایت ناقص ہیں جس کی وجہ مالی معاونت کے فریم ورک میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں۔
EU authorities have removed Pakistan from the List of High Risk Third Countries which have strategic deficiencies in their AML/CFT regime. Pakistani businesses & individuals would no longer be subjected to Enhanced Customer Due Diligence by European legal & economic operators.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 29, 2023
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر یورپی یونین کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستانی تاجروں کی مشکلات میں کمی ہوجائے گی۔
گزشتہ برس نومبر میں برطانیہ نے بھی پاکستان کو ایک قانونی دستاویز کے ذریعے ‘ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا جس کا مطلب پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔