- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
پی آئی اے کے تمام پائلٹ قومی ایئرلائن کو چھوڑنا چاہتے ہیں، سی اے اے کا انکشاف
اسلام آباد: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے سینیٹ کے ایک پینل کو بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے تمام پائلٹ ’غیرمعمولی ٹیکس‘ کٹوتی کی وجہ سے قومی کیریئر چھوڑنا چاہتے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی کو اس کی وجہ بتاتے ہوئے سی اے اے کے ڈی جی خاقان مرتضیٰ نے بتایا کہ پائلٹس کی تنخواہوں سے تقریباً 35 فیصد ٹیکس کاٹا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جہاں انہوں نے بتایا کہ اکثر اوقات آپ پرواز کی منسوخی کے بارے میں سنتے ہیں، اس کی وجہ پائلٹس کی کمی ہے۔
پینل کے رکن سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ پی آئی اے اپنی زندگی میں کبھی منافع بخش ہو گی؟ پی آئی اے کے سی ای او ایئر وائس مارشل محمد عامر حیات نے جواب دیا کہ قومی ایئرلائن آپریشنل منافع کما رہی ہے۔ سینیٹر عزیز نے ان سے کہا کہ پینل کو ایئر لائن کے مجموعی منافع کے بارے میں آگاہ کریں۔
بعدازاں پی آئی اے کے سی ای او پائلٹس کے لائسنس کے موضوع پر بات کرنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ 141 پائلٹس کے پاس قابل اعتراض لائسنس تھے ان میں سے 69 کو کلیئر کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔