کابینہ اجلاس کے بعد رجسٹرارسپریم کورٹ کوعہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری
نوٹی کیشن میں پاکستان ایڈمنسٹرٹیو سروس گریڈ 22 کے عشرت علی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے جسٹس فائز عیسیٰ کے خط پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی کیشن میں پاکستان ایڈمنسٹرٹیو سروس گریڈ 22 کے عشرت علی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں دونکاتی ایجنڈے پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وزیر قانون سینیٹر اعظم نزیر تارڑ اور اٹارنی جنرل نے کابینہ کو مختلف امور پر بریفنگ دی، کابینہ نے عدالت عظمیٰ کے حکم کے خلاف رجسٹرار سپریم کورٹ کی طرف سے سرکلر جاری کرنے کے معاملے پر غور کیا۔
کابینہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا اور انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی، وفاقی کابینہ نے صدر ڈاکٹر عارف علوی سے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 پر فی الفور دستخط کریں تاکہ ملک کو آئینی وسیاسی بحران سے نجات مل سکے۔
مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، کل سنایا جائے گا
واضح رہے کہ پیر کو وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس رات 8 بجے طلب کیا گیا تھا جو تقریباً سوا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد سوا 9 بجے ختم ہوگیا، اجلاس میں سپریم کورٹ میں الیکشن التوا سے متعلق کیس اور ملکی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خط کے معاملے پر بحث کی گئی، کابینہ کے اجلاس میں سیکرٹری اورسرکاری افسران شریک نہیں ہوئے۔
وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ایسے وقت پر بلایا گیا تھا جب پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پنجاب، کے پی میں الیکشن التوا کیخلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کررہا ہے۔