سپریم کورٹ اختیارات بل سماعت پاکستان بارکونسل کا ملک گیر ہڑتال کا اعلان

سیاسی معاملات کو بالائے طاق رکھ کرعدالتوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا، اعلامیہ


ویب ڈیسک April 13, 2023
—فائل فوٹو

پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 سے متعلق بینچ کی تشکیل اور مقدمہ کو 'عجلت میں سماعت کے لیے مقرر' کرنے کے اقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے آج ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا.

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون الرشید ایڈوکیٹ اورچیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی حسن رضا پاشا کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کہا گیا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 'کے خلاف آئینی درخواستوں کوعجلت میں مقرر کیا گیا۔

پاکستان بار کونلس نے کے مطابق قانون سازی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے 8رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے، بینچ کی تشکیل سے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے مابین ٹکراؤ کی سی کیفیت پیدا ہوگئی۔

پاکستان بار کونسل نے کہا کہ سیاسی معاملات کو بالائے طاق رکھ کرآج ملک بھر کے وکلا ہڑتال کریں گے اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

دوسری جانب لاہور بار اور لاہور ہائی کورٹ بار نے پاکستان بار کونسل کی ہڑتال کے ساتھ لاتعلقی ظاہر کردی ہے۔ صدر لاہور بار نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ لاہور کی عدالتوں میں وکلا معمول کے مطابق پیش ہوں گے۔ لاہور بار سپریم کورٹ اور آئین پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

فواد چوہدری کا بیان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار، لاہور ہائیکورٹ بار، لاہور بار سمیت تمام بڑی بار ایسوسی ایشنز نے پاکستان بار کونسل کے ایک گروپ کی سپریم کورٹ کے خلاف ہڑتال کی کال کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ تمام وکلا صبح عدالتوں میں پیش ہوں گے، وکلا آئین اور قانون کے ساتھ ہیں۔





ملک بھر کے وکلا کی نمائندہ اور سب سے بڑی تنظیم پاکستان بار کونسل کے وائس چئیرمین ہارون الرشید اور چئیرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضاپاشا نے صوبائی بار کونسلوں کے منتخب سربراہان، وائس چئیرمین سندھ بار کونسل اظہرعباسی، وائس چئیرمین بلوچستان بار کونسل امان اللہ کاکڑ ،وائس چئیرمین پنجاب بارکونسل بشارت اللہ خان ، وائس چئیرمین اسلام آباد بارکونسل علیم عباسی اور وائس چئیرمین خیبرپختونخوا بار کونسل زربادشاہ سے باہمی مشاورت کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 سے متعلق قانون نافذالعمل ہونے سے قبل ہی یک طرفہ اور متنازعہ بینچ کی تشکیل اور مقدمہ کو عجلت میں سماعت کے لئے مقرر کرنے کے اقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

وکلاراہنماﺅں نے متفقہ طور پر اس اقدام کو ملک کی اعلی ترین عدالت کو تقسیم کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اتفاق کیا کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں کبھی بھی پارلیمان کی طرف سے بنائے گئے کسی قانون کو نافذالعمل ہونے سے نہیں روکا گیا۔

وکلاراہنماﺅں نے خبردار کیا کہ ملک بھر کی بارکونسلز اور ایسوسی ایشنز کے مطالبے پر کی گئی اس قانون سازی کو نافذالعمل ہونے سے پہلے روکنے کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔

باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ اس غیرمنصفانہ اقدام کے خلاف ملک بھر کے وکلاءبطور احتجاج کل بروز جمعرات مورخہ 13 اپریل 2023 کو عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ مزید برآں پاکستان بار کونسل کے ملک بھر کے منتخب نمائندہ راہنماﺅں کا اجلاس 17اپریل 2023 کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

وکلاراہنماﺅں نے واضح کیا کہ پارلیمان نے یہ قانون سازی مورخہ 12 اکتوبر2019کو لاہور میں منعقدہ آل پاکستان وکلاءکنونشن کی منظور کردہ قرارداد کے عین مطابق کی ہے جسے نافذالعمل ہونے سے روکنے کی ہر کوشش کی وکلاءبرادری بھرپورمزاحمت کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں