
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی صوبے مازندران کے شہر بابولسر میں 75 سالہ آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو حملہ آور نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے قاتل کو گرفتار کرلیا۔
تاحال قتل کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا جب کہ گرفتار ملزم کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی۔ تفتیش کا عمل جاری ہے۔
Video after the assassination of Ayatollah Soleimani today in #Iran. pic.twitter.com/jQ9DLkCn3v
— Jason Brodsky (@JasonMBrodsky) April 26, 2023
آیت اللہ عباس علی سلیمانی طاقتور عالم دین ہیں جو صوبہ اصفہان کے وسطی شہر کاشان اور جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان میں زاہدان میں نماز جمعہ کی امامت بھی کرتے رہے ہیں۔
وہ اس سے قبل آیت اللہ علی خامنہ ای کے نمائندے بھی رہے اور ملک کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرنے والی کونسل کے بھی رکن تھے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے نہایت قریب سمجھے جاتے تھے۔
#BREAKING: Ayatollah Abbas Ali Soleimani, a onetime member of #Iran's Assembly of Experts, has been assassinated. Comes after a series of attacks targeting clerics. Soleimani is Khamenei's former representative in Kashan and notably Sistan and Baluchestan, the scene of many… pic.twitter.com/T2FfqGmXaB
— Jason Brodsky (@JasonMBrodsky) April 26, 2023
واضح رہے کہ گزشتہ سال اصفہان میں سپریم لیڈر خامنہ ای کے ایک اور نمائندے آیت اللہ یوسف طباطبائی پر بھی چاقو سے حملہ کیا گیا تھا تاہم وہ بچ گئے تھے۔ اسی طرح گزشتہ برس اپریل میں ہی صوبے مشہد کے شمال مشرقی شہر میں ایک حملے میں دو علما جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگئے تھے۔