- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- سرد موسم میں سیاسی ماحول گرم، نواز شریف اور چوہدری شجاعت کی ملاقات طے
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
- چار روزہ میچ؛ شان مسعود کی سینچری، پاکستان نے 6 وکٹیں گنوادیں
- توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد
- ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل میں 2 بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، وکیل کا انکشاف
- اس بچے کا خیال رکھیے
- ’’جب تک چلنے کے قابل ہوں اسوقت تک آئی پی ایل کھیلوں گا‘‘
- بجلی کمپنیوں کے افسران کی مفت بجلی ختم، بدلے میں بڑی رقم ملے گی
گوادر پورٹ نے گندم ترسیل میں دیگر بندرگاہوں کو پیچھے چھوڑ دیا

بندرگاہ پر کوئی ڈیمریج، اسٹوریج چارجز نہیں، تیز ترین اسٹیوڈورنگ سروسز بھی ہیں، شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن ۔فوٹو : فائل
گوادر: گوادر بندرگاہ نے روس سے امپورٹ کی گئی ساڑھے 4 لاکھ میٹرک گندم کی پروسیسنگ کے تمام مراحل کامیابی سے طے کر کے اپنی آپریشنل قابلیت ثابت کردی۔
روس سے 9 بحری جہاز 2 مارچ سے 3 مئی تک ساڑھے 4 لاکھ میٹرک ٹن گندم لے کر لنگر انداز ہوئے۔ گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے حکام نے بتایا کہ گوادر پورٹ نے گندم کی ترسیل اور پروسیسنگ میں پاکستان کی دیگر بندرگاہوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے 5 ہزار میٹرک ٹن گندم لانے والا بحری جہاز گوادر پورٹ پر لنگر انداز
انھوں نے کہا گوادرکی بندرگاہ دیگر بندرگاہوں جیسے کے پی ٹی اور قاسم بندرگاہوں کے مقابلے میں زیادہ کفایتی ہے کیونکہ ان دو بندرگاہوں پر ہمیشہ بھیڑ رہتی ہے اور جہازوں کو بار بار ڈیمریج اور زیادہ اسٹوریج چارجزکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گوادر بندرگاہ پرکوئی ڈیمریج اور اسٹوریج چارجز نہیں، ساتھ ہی ساتھ تیز ترین اسٹیوڈورنگ سروسز بھی ہیں۔
انھوں نے بتایا دستی ہینڈلنگ کے بجائے ویب پر مبنی ون کسٹم کلیئرنس سسٹم کو گوادر بندرگاہ سے گندم کی پروسیسنگ کیلیے استعمال کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔