بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اداکارہ مونیکا بھدوریا نے انکشاف کیا ہے کہ مشہور بھارتی ٹی وی ڈرامے تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ کے پروڈیوسر اسیت کمار مودی نے ان کے تین ماہ کے واجبات ادا نہیں کیے جو کہ تقریباً 4-5 لاکھ روپے بنتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کو دیئے ایک انٹرویو میں مونیکا نے بتایا کہ ان کی والدہ کینسر کی مریض تھیں اور اسپتال میں ان کا علاج جاری تھا۔ وہ رات اسپتال میں گزارتی تھیں اور ڈرامہ میکرز انہیں صبح سویرے شوٹنگ کیلئے بُلا کر سارا دن بیٹھا کر رکھتے تھے مگر ان کا کوئی سین شوٹ نہیں ہوتا تھا۔
تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ کی اداکارہ نے بتایا کہ جب ان کی والدہ کی موت ہوگئی تو پروڈیوسر اسیت کمار مودی نے انہیں تعزیت کیلئے فون کرنے کے بجائے زبردستی شوٹنگ پر آنے کو کہا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ والدہ کی موت کے بعد میرا دماغ کام نہیں کر رہا تھا کیونکہ میں شدید صدمے میں تھی میں نے شوٹنگ کیلئے آنے سے منع کیا تو انہوں نے مجھ پر دباؤ ڈالا ہراساں کیا اور کہا کہ ہم آپ کو پیسے دے رہے ہیں آپ کو آنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ کی اداکارہ کا ڈرامے کے پروڈیوسر پر جنسی ہراسگی کا الزام
مونیکا بھدوریا نے بتایا کہ ذہنی دباؤ کے باعث ان کا خودکشی کرنے کا دل کر رہا تھا اور آخر انہوں نے میکرز اور ان کے اسٹاف کی بدتمیزی سے تنگ آکر شو کو خیرباد کہہ دیا۔ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ انہیں تاحال 3 ماہ کی شوٹنگ کے پیسے ادا نہیں دیئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ کامیڈی ڈرامے میں روشن سنگھ سوڈھی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ جینیفر بنسیوال نے بھی شو کے پروڈیوسر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔