- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے ودہولڈنگ ٹیکس کی مخالفت کردی
کراچی: پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے وفاقی بجٹ میں رئیل اسٹیٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کردی۔
پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی میں سرمایہ کاری اور خرید و فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کرتے ہوئے آئندہ مالی سال ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے معاون پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کیلیے غیرملکی سرمایہ لانے کی اجازت
پی آر آئی ایف کے صدر شعبان الٰہی نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار فروغ نہ پاسکا اور صنعتوں کے لیے معاون اور ساز گار ماحول میسر نہ آسکا جس کی وجہ سے سرمائے نے ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کا رخ کرلیا، ملک میں صنعتی ترقی یا کاروبار کا فروغ نہ ہونے میں خود ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے کاروبار کے بجائے سرمایہ ریئل اسٹیٹ میں لگایا گیا۔
انھوں نے کہا کہ یہ اقدام غیرمنصفانہ ہے کہ سرمایہ کاری کرنے والے پہلے اپنی آمدن پر ٹیکس ادا کریں اور پھر ریئل اسٹیٹ یا پراپرٹی میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس ادا کریں، اس اقدام سے پاکستان سے سرمائے کا انخلا تیز ہوجائے گا کیونکہ نامساعد معاشی حالات کی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر اربوں روپے کا سرمایہ ترکی اور دبئی منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔