رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے ودہولڈنگ ٹیکس کی مخالفت کردی

بزنس رپورٹر  پير 5 جون 2023
صنعتی ترقی یا کاروبار کا فروغ نہ ہونے میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا کوئی کردار نہیں ، شعبان الٰہی۔ فوٹو: فیس بک

صنعتی ترقی یا کاروبار کا فروغ نہ ہونے میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا کوئی کردار نہیں ، شعبان الٰہی۔ فوٹو: فیس بک

کراچی: پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے وفاقی بجٹ میں رئیل اسٹیٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کردی۔

پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی میں سرمایہ کاری اور خرید و فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کرتے ہوئے آئندہ مالی سال ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے معاون پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کیلیے غیرملکی سرمایہ لانے کی اجازت

پی آر آئی ایف کے صدر شعبان الٰہی نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار فروغ نہ پاسکا اور صنعتوں کے لیے معاون اور ساز گار ماحول میسر نہ آسکا جس کی وجہ سے سرمائے نے ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کا رخ کرلیا، ملک میں صنعتی ترقی یا کاروبار کا فروغ نہ ہونے میں خود ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے کاروبار کے بجائے سرمایہ ریئل اسٹیٹ میں لگایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ اقدام غیرمنصفانہ ہے کہ سرمایہ کاری کرنے والے پہلے اپنی آمدن پر ٹیکس ادا کریں اور پھر ریئل اسٹیٹ یا پراپرٹی میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس ادا کریں، اس اقدام سے پاکستان سے سرمائے کا انخلا تیز ہوجائے گا کیونکہ نامساعد معاشی حالات کی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر اربوں روپے کا سرمایہ ترکی اور دبئی منتقل کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔