میٹا نے اوپن اے آئی کے مقابلے میں اپنے ایل ایل ایم پرکام شروع کردیا

چیٹ جی پی ٹی طرز کے کئی پروگرام کے بعد میٹا نے بھی جنریٹو اے آئی کا رخ کیا ہے


ویب ڈیسک September 14, 2023
میٹا نے چیٹ جی پی ٹی کی طرز پر اپنے ایل ایل ایم نظام پر کام شروع کردیا ہے۔ فوٹو: فائل

فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا نے اے آئی کی ہوشربا مقبولیت کے بعد اسی طرز کا اپنا ذاتی ایل ایل ایم ںظام بنانے کا اعلان کیا ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق یہ ایک نیا، تیزرفتار اور طاقتور اے آئی سسٹم ہوگا۔ میٹا کے پیشِ نظر اسے اوپن اے آئی کے مقبول ترین چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں مزید بہتر کرکے پیش کرنا ہے۔

اگرچہ میٹا اپنے موجودہ Llama ماڈلز پر کام شروع کرے گا لیکن اس میں مزید جدت پیدا کی جائیں گی۔ توقع ہے کہ اس طرح جنریٹوو اے آئی کی دوڑ مزید بڑھے گی۔

میٹا کے سربراہ مارک زکر برگ نے اس سال ایک منصوبہ شروع کیا تھا جس میں انسانی اظہارات کی طرز پر اے آئی ٹولز کی تیاری شامل ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مارک زکربرگ جنریٹوو اے آئی کے بارے میں بہت سنجیدہ ہیں اور اسے آگے بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ میٹاورس پر اپنی توجہ کم کردی ہے۔

اے آئی کے کئی پہلو ہیں لیکن ان میں جنریٹوو اے آئی نے دنیا کو حیران کر رکھا ہے۔ اس میں ہدایات (پروپمٹس) کی روشنی میں مصنوعی ذہانت مضامین لکھتی ہے، شاعری بناتی ہے، تصاویر اور ویڈیو تک جنریٹ کرسکتی ہے اور اسی بنا پر اسے جنریٹوو اے آئی کہا جاتا ہے۔

ماہرین نے مطابق میٹا کے پاس تصاویر، آواز، ٹیکسٹ وغیرہ کا ایک بہت ہی بڑا ڈیٹا ہے جس پر ماڈل اور ایل ایل ایم بنائے جاسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں