
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ تمام پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ وہ غزہ کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ اور سال نو پر کسی بھی قسم کے جشن سے گریز کریں اور سادگی سے سال 2024 کو خوش آمدید کہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'نہتے فلسطینی مظلوموں سے اظہار یکجہتی کیلیے حکومت کی طرف سے سال نو کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تقریب پر مکمل پابندی ہوگی، یہ فیصلہ فلسطین کی تشویشناک صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے'۔
وزیراعظم نے کہا کہ 'قابض اسرائیلی فورسز 7 اکتوبر کے بعد سے فسلطینیوں پرظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں، اب تک وہاں پر بچوں سمیت 21 ہزار سے زائد نہتے شہری شہید ہوچکے ہیں، فلسطینیوں کی نسل کشی پر پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ شدید رنج و غم میں ہے'۔
Special Message of Caretaker Prime Minister Anwaar-ul-Haq Kakar. pic.twitter.com/d5LDESJ2P5
- Prime Minister's Office (@PakPMO) December 28, 2023
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری خون ریزی کو رکنے کے لیے عالمی فارمز پر آواز اٹھا رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رکھے گا جبکہ ہم نے فلسطینیوں کیلیے دو امدادی کھیپ بھیجیں ہیں اور تیسری جلد روانہ کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ غزہ میں 9 ہزار بچوں سمیت 21 ہزار فلسطینی فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، پاکستان نےمظلوم فلسطینیوں کے لیے دنیا کے ہر فورم پر آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے تیسری امدادی کھیپ جلد روانہ کی جائے گی، فلسطینیوں کی بروقت امداد اور غزہ سے محفوظ انخلا کے لیے مصر اور اردن سےرابطے میں ہیں۔


















