ملک بھر میں انتخابی مہم کا وقت ختم
وقت ختم ہونے کے بعد جلسہ جلوس کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی، ترجمان الیکشن کمیشن
ملک بھر میں 12 بجتے ہی عام انتخابات 2024 کے لیے انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں اور جماعتوں کو 6 فروری رات 12 بجے سے پہلے تک الیکشن مہم ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے بعد جلسے جلوسوں پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔
مسلم لیگ ن کا آخری انتخابی جلسہ لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں ہوا جس میں بڑی تعداد میں عوام شریک تھے جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں آخری انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں انتخابی مہم کے آخری جلسے سے خطاب کیا جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبرپختونخوا میں ریلی کی قیادت کی۔
ایم کیو ایم کی انتخابی مہم کا آخری عوامی اجتماع ضلع وسطی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی پر ہوا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مصطفی کمال اور خالد مقبول نے شرکا سے خطاب کیا۔
کراچی میں حافظ نعیم الرحمان نے آخری روز مختلف علاقوں میں ریلی اور جلسوں سے خطاب کیا جس کا اختتام رات کو گلستان جوہر کے علاقے پرفیوم چوک پر شاندار آتش بازی کے ساتھ ہوا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق وقت ختم ہونے کے بعد انتخابی مہم، اشتہارات اور دیگر تحریری مواد کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر تشہیر پر جس سے کسی خاص سیاسی پارٹی یا امیدوار کی حمایت یا مخالفت کا شبہ ہو پابندی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی عمل کے انعقاد تک میڈیا پر ہر قسم کے پول سروے پر بھی پابندی ہوگی۔ میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد نتائج دینا شروع کرسکتا ہے جس میں واضح طور پر یہ بتایا جائے گا کہ یہ نتائج غیرحتمی اور غیر سرکاری ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرے گا اور خلاف ورزی پر پیمرا اور پی ٹی اے کو قانونی کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔