BAKU:
آذربائیجان کا مسافر طیارہ روان ہفتے قازقستان کے دارالحکومت کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے حوالے سے تاثر پایا جاتا ہے کہ روس کے فضائی سسٹم نے غلطی سے مار گرایا ہے تاہم اس حوالے سے زندہ بچ جانے والے دو مسافروں اور عملے کے ایک رکن کا بیان سامنے آگیا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آذربائیجان ایئرلائنز کے حادثے کے شکار جہاز میں بچ جانے والے دو مسافروں اور عملے کے ایک رکن نے بتایا کہ جہاز جنوبی روز میں اپنی منزل گروزنی کی جانب بڑھ رہا تھا تو اس دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی۔
حادثے میں زخمی ہونے والے ایک مسافر سبحون کل رانخیموف نے اسپتال میں گفتگو کے دوران بتایا کہ دھماکے کے بعد میں سمجھا تھا کہ جہاز ٹکڑے ہو کر گرگیا ہے اور میں نے دعائیں پڑھنی شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے کی آواز سننے کے بعد میں نے دعائیں پڑھیں اور موت کے لیے تیار ہوگیا۔
مسافر کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ جہاز کو نقصان پہنچا تھا، یہ ایسا تھا جیسے نشے میں ہو اور معمول کا جہاز نہیں لگ رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے آذربائیجان کے مسافر طیارے حادثے پر معافی مانگ لی
حادثے کے وقت جہاز میں موجود ایک اور مسافرخاتون وفا شبانووا نے کہا کہ انہوں نے بھی ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی تھی اور انتہائی خوف زدہ تھیں۔
خاتون مسافر نے بتایا کہ انہوں نے دوسرے دھماکے کی آواز بھی سنی تھی اور اس کے بعد پرواز کی میزبان نے انہیں جہاز کے پچھلے حصے کی طرف جانے کا کہا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں مسافروں نے کہا کہ دھماکے کے بعد کیبن میں آکسیجن کے حوالے سے مسائل پیدا ہوگئے تھے۔
پرواز کے میزبان ذوالفغار اسدوف نے بتایا کہ گروزنی میں دھند کی وجہ سے جہاز کی لینڈنگ کی اجازت نہیں ملی تاہم پائلٹ نے جہاز کے بیرونی حصے میں دھماکے کی جگہ کو سرکل کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پائلٹ جہاز کو بلندی کی طرف لے گئے تو اس وقت میں نے بائیں جانب سے دھماکے کی آواز سنی، تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں۔
ذوالفغار اسدوف کے مطابق جہاز کے پائلٹ نے بتایا کہ انہیں جہاز کو سمندر میں اتارنے کا مشورہ دیا گیا تھا لیکن انہوں نے فیسلہ کیا کہ جہاز کو اکاتوا لے جانے اور زمین پر اتارا جائے گا۔
خیال رہے کہ آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز جےٹو-8243 کو 25 دسمبر کو قازقستان کے علاقے اکاتو کے قریب حادثہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 28 مسافر جاں بحق ہوئے تھے تاہم 29 افراد بچ گئے تھے۔
آذربائیجان ایئرلائنز نے جمعے کو روس کے شہروں کے لیے پروازیں معطل کردی تھیں اور بیان میں کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں جہاز کا حادثہ بیرونی فزیکل اور ٹیکنکل مداخلت کے باعث پیش آیا ہے تاہم مداخلت کے حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی۔
خبرایجنسی رائٹرز نے دعویٰ کیا کہ آذربائیجان کی ابتدائی تفتیش سے واقف 4 ذرائع نے کہا کہ روسی فضائی دفاع نے غلطی سے جہاز کو مارگرایا ہے۔
دوسری جانب روس نے بیان میں اس دعوے کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کی اصل وجوہات کے حوالے سے تفتیش مکمل ہونے تک انتظار کرنا چاہیے۔
آذربائیجان کا جہاز گروزنی کے قریب حادثے کا شکار ہوا اور یہ مقام یوکرین کے محاذ سے 850 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لیکن یہاں مسلسل یوکرین کے ڈرون حملے ہورہے ہیں۔
روس کی جانب سے یوکرین کے ڈرونزاور مواصلاتی نظام کو ناکام بنانے کے لیے ایڈوانسڈ الیکٹرونک جیمنگ آلات استعمال کیے جاتے ہیں ایئرڈیفنس کا نظام ڈرونز کو مار گراتا ہے۔
یوکرین کے خلاف 2022 میں جنگ شروع کرنے والے بری فوج بھیجنے کے بعد خود روس نے اپنے جنوب مغربی علاقوں میں اہم ایئرپورٹس بند کردیے ہیں جہاں روس کے دیگر شہروں اور یوکرین کے لیے پروازیں چلائی جاتی ہیں۔