ہمیں کھُجلی کیوں ہوتی ہے؟

کھُجانا جانداروں میں ایک ارتقائی رویہ ہے


ویب ڈیسک February 08, 2025

کھجانے کا عمل انتہائی پرسکون معلوم ہوتا ہے کیونکہ یہ اطمینان بخش اور اچھا لگتا ہے لیکن اس کے منفی نتائج ہو سکتے ہیں۔

جِلد سے متعلق طبی حالات جیسے dermatitis میں جس میں خارش ایک عام علامت ہے، کھجانا بیماری کو بڑھا سکتا ہے۔

زیادہ کھُجانا نقصان دہ بھی ہے اور ’مزےدار‘ بھی جس سے آخر یہ سوال پیدا ہوتا ہے: ہم کیوں کھُجاتے ہیں؟

ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ایک امیونولوجسٹ، آئزک چیو نے کہا کہ اس ارتقائی محفوظ رویے کا ایک ممکنہ مقصد جلد کی سطح سے پیراسائٹس، کھال پر موجود مخصوص کیڑوں یا دیگر خارش پیدا کرنے والے مواد کو دور کرنا ہے۔

سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، یونیورسٹی آف پٹسبرگ کے محققین نے بتایا کہ کھُجلی جِلد کی سوزش کو رفع کرنے کیلئے مدافعتی نظام کو متحرک کرتی ہے اور بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف دفاع کو بڑھاتی ہے۔

محققین نے کہا کہ یہ تحقیقی نتائج ایکزیما جیسے جِلد سے منسلک طبی حالات کے لیے بہتر علاج کی راہ ہموار کر سکتے ہیں یا تو نتیجے میں ہونے والی سوزش کو کم کر کے یا کھُجانے کی ضرورت کو روک کر۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں