خیبرپختونخوا کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ملک میں امن کیلئے افغانستان سے فوری مذاکرات پر اتفاق

قومی سطح پر گرینڈ جرگہ بلایا جائے جو بااثر سیاسی و مذہبی شخصیات پر مشتمل ہو، وزیراعلیٰ کے پی کے زیر صدارت اجلاس


ویب ڈیسک February 15, 2025

پشاور:

خیبرپختون خوا کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات کیے جائیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جوکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر بلایا گیا تھا۔ اجلاس کا عنوان ’’دہشت گردی کے خلاف قوم کا اتحاد‘‘ تھا۔ مشاورتی اجلاس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور مکاتب فکر کے زعماء شریک ہوئے۔

ان میں مولانا احسان الحق صاحب، مولانا سید یوسف شاہ، مولانا ڈاکٹر عطاءالرحمن، قاری محمد یعقوب شیخ، ڈاکٹر مولانا عبدا لناصر، علامہ عابد حسین شاکری، ضیا ءاللہ بخاری، صاحبزادہ جنید امین، مولانا عبد البصیر شاہ، تابش قیوم، مفتی ظفرزمان حقانی، مولانا اسرار گل، محمداسماعیل، پروفیسر محمد ابراہیم، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، اسرار مدنی، محمد اسماعیل، محمد علی درانی، پیر سید ہارون علی گیلانی، اللہ وسایا، مولانا حامد الحق حقانی، فضل الرحمن خلیل، زاہد علی اخونزادہ، محمد احمد لدھیانوی، بخت زمین، محمد ابراہیم قاسمی، حافظ عبدالغفار روپڑی، قاری روح اللہ مدنی، رضیت بااللہ، مفتی عارف اللہ، سمیع اللہ خان، آغا تاج حسین سبطین اور دیگر شامل تھے۔

اجلاس کے اہداف و مقاصد مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے بیان کئے جبکہ وزیر مذہبی امور صاحبزادہ عدنان قادری نے علما و مشائخ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وزیراعلیٰ نے افغانستان سے مذاکرات اور ضلع کرم کے تنازعہ کے حل کےلئے صوبائی حکومت کے اقدامات سے شرکاءکو آگاہ کیا۔

شرکا نے متفقہ فیصلہ کیا کہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے، 
دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات جلد شروع کیے جائیں، ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذہبی جماعتیں مل کر کام کریں گی۔

شرکا نے اتفاق کیا کہ قیام امن سب سے اہم ہے، قومی مفاد کی وقت کی اہم ضرورت ہے،  ضلع کرم کا مسئلہ اگرچہ  علاقائی ہے لیکن یہ ایک قومی مسئلہ بن سکتا ہے، ضلع کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

شرکا نے کہا کہ کرم کے مسئلے کے حوالے سے صوبائی حکومت بالخصوص وزیراعلیٰ کا کردار قابل تحسین ہے، آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے، ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سدباب کیا جائے، ملک میں امن، خوشحالی اور معاشی ترقی کے لیے قومی مفاہمت اور سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔

متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اس ایجنڈے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کیا جائے، اس مقصد کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرے، اہم قومی امور پر مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر وزیر اعلیٰ اور مشیر اطلاعات کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

شرکا نے کہا کہ مشاورتی اجلاس ملک میں پائے دار امن، دہشت گردی کے خاتمے اور قومی مفاہمت کی فروغ کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرے گا، اس قسم کی سرگرمیاں پورے ملک میں اضلاع کی سطح پر منعقد کرنے کی ضرورت ہے، ملی یک جہتی قونصل اس کاوش میں صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، دہشت گردی کے خلاف اور امن کے قیام کے لیے علماء کرام جمعہ کے خطبات میں عوام کی رہنمائی کریں گے۔

شرکا نے متفقہ فیصلہ کیا کہ پورے ملک میں امن کے پیغام کو لے کر آگے بڑھیں گے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کے ماحول کو فروغ دینا ہم سب کا مقصد ہے،  دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہے، مل کر قوم کو اس ناسور سے نجات دلائیں گے۔شرکا نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے معاملے پر قومی سطح پر سیاسی قیادت کا گرینڈ اجلاس منعقد کیا جائے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جرگہ تشکیل دیا جائے جو با اثر سیاسی اور مذہبی شخصیات پر مشتمل ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں