واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا کی ان خبروں پر طنز کیا ہے جن میں ایلون مسک کو وائٹ ہاؤس میں اصل طاقت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کی جانب سے ان کے اور مسک کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش ناکام ہو چکی ہے۔
فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، جس کے اقتباسات ہفتے کو جاری کیے گئے، ٹرمپ نے نیوز اینکر کی نقل اتارتے ہوئے کہا: "ہمارے پاس بریکنگ نیوز ہے: ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت ایلون مسک کے حوالے کر دی! صدر مسک آج کابینہ اجلاس میں شرکت کریں گے..."
ٹرمپ کے اس بیان کا پس منظر وہ رپورٹس ہیں جن میں ایلون مسک کے وائٹ ہاؤس میں اثر و رسوخ پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔
ٹائم میگزین نے ایک سرورق شائع کیا جس میں ایلون مسک کو صدر کے مشہور Resolute Desk کے پیچھے بیٹھا دکھایا گیا۔ نیویارکر نے ایک اور کور میں ٹرمپ اور مسک کو ایک ساتھ صدارتی حلف اٹھاتے ہوئے پیش کیا۔
ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ایلون مسک نے خود انہیں فون کرکے میڈیا کی ان خبروں پر بات کی۔ "ایلون نے مجھے فون کیا اور کہا، 'یہ لوگ ہمیں ایک دوسرے سے دور کرنا چاہتے ہیں۔' میں نے کہا، 'بالکل!' "
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام میڈیا کی چالوں کو سمجھتی ہے اور وہ ان پر اثر انداز نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے مزید کہا: "میں پہلے سوچتا تھا کہ میڈیا بہت چالاک ہے، لیکن اگر وہ واقعی اچھے ہوتے تو میں کبھی صدر نہ بنتا!"
ایلون مسک کا وائٹ ہاؤس میں بڑھتا اثر اور ان کے غیر روایتی رویے پر میڈیا میں مسلسل بحث ہو رہی ہے۔ رائے عامہ کے جائزے ظاہر کرتے ہیں کہ مسک کی مقبولیت میں کمی آ رہی ہے، جبکہ دوسری طرف ٹرمپ کی مقبولیت اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔