مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع، ملزم کمرہ عدالت میں گر پڑا

مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی


ویب ڈیسک February 22, 2025

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل میں گرفتار ملزمان ارمغان اور شیزار کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کر دی گئی جب کہ مرکزی ملزم کمرہ عدالت میں گر پڑا۔

مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جس دوران کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم شیراز کے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات

پولیس نے ملزمان ارمغان اور شیراز کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا، تفتیشی افسر نے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے درخواست اور پیش رفت رپورٹ جمع کرائی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتول کی قبر کشائی کرکے لاش تحویل میں لی گئی ہے۔ مقتول کی لاش کے نمونے فرانزک کےلئے بھیج دیئے گئے ہیں۔

ملزم ارمغان کی نشاندہی آلہ قتل برآمد کرلیا گیا ہے۔ ملزمان سے مزید تفتیش کرنا ہے ریمانڈ دیا جائے، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کو ریمانڈ کیوں چاہئے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہم نے 62 لیپ ٹاپ ریکور کئے ہیں یو ایس بیز ہیں انہیں ڈی کوڈ کرانا ہے، لیپ ٹاپ اور یو ایس بیز کی فرانزک کرانا ہے۔

عدالت نے مرکزی ملزم سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو پولیس نے مارا ہے۔ ملزم ارمغان نے بیان دیا کہ مجھے کھانہ نہیں دیا گیا، مجھے پولیس بلوچستان لیکر گئی، وہاں پولیس نے مجھے کہا کہ گولی مار دیں گے، پولیس مجھے مار دے گی۔ یہ کہہ کر ملزم گر پڑا۔

پولیس والوں نے کہا کہ باپ کے اشارہ کرنے پر ملزم گر کر بہوش ہوا ہے، تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کا 164 کا بیان کرانا ہے۔

وکیل صفائی خرم عباس نے موقف دیا کہ اتنی چیزیں بتارہے ہیں لیکن ریکارڈ پر کچھ نہیں ہے، ملزم شیراز سے سائن نہیں کرانے دے رہے جبکہ پولیس ملزم کا انٹر ویو کروا رہے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ آپ کے رابطہ کا معاملہ ہے، وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ ملزم شیراز کا کوئی قردار نہیں ہے جیل بھیجا جائے، بغیر کسی وارنٹ کے شیراز کے گھر پر چھاپہ مارا لیپ ٹاپ لے گئے ہیں، عدالت نے ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کردی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو تفتیش کرکے پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

عدالت نے دونوں ملزمان کا میڈیکل کرواکر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے، عدالت نے وکلا صفائی کی ملزمان ارمغان کی والدہ اور شیراز کی بہن کی ملاقات سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈین این اے نمونے (سیمپل) لیے جانے کے بعد مصطفی عامر کی لاش کو ایدھی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ پازیٹیو ہوئی تو لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ سے لاوارث قبرستان ہی میں تدفین کردی جائے۔ خط میں کہا گیاہے کہ تب تک تب تک لاش کو سرد خانے میں محفوظ رکھا جائے۔

دریں اثنا پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے کیماڑی میں ایدھی قبرستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی این اے کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے موت کا تعین نہیں ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ نمونے لینے کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوئی۔ 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آ جائے گی۔

 

مقبول خبریں